بریسٹ کینسر خواتین میں پایا جانے والا ایک عام مگر خطرناک مرض ہے جو چھاتی کے خلیوں میں غیر معمولی طور پر تبدیلی یا رسولی کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے۔ یہ مرض مردوں میں بھی ہو سکتا ہے، لیکن خواتین میں اس کی شرح بہت زیادہ ہے۔
بریسٹ کینسر کیسے ہوتا ہے؟
بریسٹ کینسر اس وقت ہوتا ہے جب چھاتی کے خلیے غیر معمولی طور پر بڑھنا شروع کر دیتے ہیں اور وہ کنٹرول سے باہر ہو جاتے ہیں۔ یہ خلیے ایک گٹھلی یا رسولی (tumor) کی شکل اختیار کر لیتے ہیں جو کینسر بن سکتی ہے۔
کینسر کی اقسام
ڈکٹل کارسینوما (Ductal Carcinoma): یہ وہ کینسر ہے جو دودھ کی نالیوں میں شروع ہوتا ہے۔
لوبیولر کارسینوما (Lobular Carcinoma): یہ وہ قسم ہے جو دودھ پیدا کرنے والے لوبیولز میں پیدا ہوتی ہے۔
انفلیمٹری بریسٹ کینسر (Inflammatory Breast Cancer): ایک نایاب لیکن تیز رفتاری سے پھیلنے والا کینسر۔
بریسٹ کینسر کی علامات
چھاتی میں گٹھلی یا رسولی کا محسوس ہونا
چھاتی کے سائز یا شکل میں غیر معمولی تبدیلی
نپل سے غیر معمولی رطوبت کا اخراج
چھاتی کی جلد پر سرخی، گڑھے یا سوجن
بغل میں گلٹی یا سوجن محسوس ہونا
بریسٹ کینسر کی وجوہات
موروثی (Genetic) عوامل
اگر خاندان میں کسی قریبی رشتہ دار کو بریسٹ کینسر رہا ہو تو خطرہ بڑھ سکتا ہے، خاص طور پر BRCA1 اور BRCA2 جینز کی تبدیلی۔
ہارمونی تبدیلیاں
حیض کی ابتدا جلد ہونا یا مینوپاز دیر سے آنا، یا ہارمون ریپلیسمنٹ تھراپی استعمال کرنا خطرے کا باعث بن سکتا ہے۔
طرزِ زندگی
موٹاپا
شراب نوشی
ورزش کی کمی
غیر صحت مند غذا
احتیاطی تدابیر
1. خود معائنہ کریں
ماہانہ بنیاد پر خود چھاتی کا معائنہ کریں تاکہ کسی بھی غیر معمولی تبدیلی کو جلد پہچانا جا سکے۔
2. سالانہ میموگرافی
چالیس سال سے زائد عمر کی خواتین کو سال میں ایک بار میموگرافی ضرور کروانی چاہیے۔
3. صحت مند طرزِ زندگی
متوازن غذا کا استعمال
روزانہ کم از کم 30 منٹ کی ورزش
تمباکو نوشی اور شراب نوشی سے پرہیز
4. وزن قابو میں رکھیں
موٹاپا بریسٹ کینسر کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے، اس لیے وزن کو صحت مند سطح پر رکھنا ضروری ہے۔
5. ڈاکٹر سے مشورہ
اگر خاندان میں کینسر کی تاریخ ہو تو ڈاکٹر سے جینیاتی ٹیسٹنگ کے بارے میں مشورہ ضرور کریں۔