ملیریا کیا ہے اور یہ کیسے ہوتا ہے مزید احتیاتی تدابیر

ملیریا ایک جان لیوا بیماری ہے جو ایک خاص قسم کے مچھر کے کاٹنے سے پھیلتی ہے۔ یہ بیماری ایک خوردبینی جاندار، جسے پلازموڈیم کہتے ہیں، کی وجہ سے ہوتی ہے۔ ملیریا بنیادی طور پر گرم اور مرطوب علاقوں میں پایا جاتا ہے جہاں مچھروں کی افزائش زیادہ ہوتی ہے۔

ملیریا کیسے ہوتا ہے؟

ملیریا کی بیماری اس وقت ہوتی ہے جب پلازموڈیم نامی جراثیم انسانی جسم میں داخل ہوتا ہے۔ یہ جراثیم خاص طور پر مادہ اینوفیلیز مچھر کے ذریعے منتقل ہوتا ہے۔

ملیریا کے پھیلنے کا عمل

  1. مچھر کے کاٹنے سے انفیکشن: جب ایک متاثرہ مچھر کسی انسان کو کاٹتا ہے، تو وہ اپنے لعاب کے ذریعے پلازموڈیم جراثیم انسانی خون میں داخل کر دیتا ہے۔
  2. جگر میں افزائش: یہ جراثیم جگر تک پہنچ کر وہاں اپنی افزائش شروع کرتا ہے۔
  3. خون میں داخل ہونا: جگر میں افزائش کے بعد، جراثیم خون کے سرخ خلیوں میں داخل ہو کر ان کو نقصان پہنچاتا ہے۔
  4. علامات ظاہر ہونا: خون کے خلیوں کے تباہ ہونے سے بخار، سردی لگنا، اور دیگر علامات ظاہر ہوتی ہیں۔

ملیریا کی علامات

ملیریا کی علامات عام طور پر مچھر کے کاٹنے کے 7 سے 30 دن بعد ظاہر ہوتی ہیں۔ اہم علامات میں شامل ہیں:

  • شدید بخار
  • سردی لگنا اور کپکپی
  • پسینہ آنا
  • سر درد
  • پٹھوں میں درد
  • تھکن اور کمزوری
  • متلی یا قے
  • اسہال

پیچیدگیاں

اگر ملیریا کا علاج نہ کیا جائے تو یہ سنگین پیچیدگیوں کا باعث بن سکتا ہے، جیسے:

  • دماغی بخار
  • خون کی کمی
  • گردوں یا جگر کا فیل ہونا
  • موت

ملیریا سے بچاؤ کی تدابیر

مچھر کے کاٹنے سے بچاؤ

  1. مچھر دانی کا استعمال: سوتے وقت مچھر دانی کا استعمال کریں، خاص طور پر ایسی مچھر دانیاں جو کیمیکل سے ٹریٹ کی گئی ہوں۔
  2. مچھر مار اسپرے: گھر اور آس پاس مچھر مار اسپرے کریں۔
  3. مناسب لباس: ایسے کپڑے پہنیں جو جسم کو زیادہ سے زیادہ ڈھانپ سکیں۔

ماحول کو محفوظ بنانا

  1. کھڑے پانی کو ختم کریں: مچھروں کی افزائش کو روکنے کے لیے گندے پانی کو جمع نہ ہونے دیں۔
  2. صاف ستھری جگہ: گھر کے آس پاس صفائی کا خاص خیال رکھیں۔
  3. پودوں کی دیکھ بھال: گھروں میں موجود گملوں میں پانی نہ جمع ہونے دیں۔

طبی احتیاطی تدابیر

  1. اینٹی ملیریا دوا کا استعمال: ملیریا سے بچاؤ کے لیے مخصوص دوائیں استعمال کریں، خاص طور پر سفر سے پہلے۔
  2. بروقت علاج: ملیریا کی علامات ظاہر ہوتے ہی ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
  3. ٹیسٹ کروائیں: خون کا ٹیسٹ کروائیں تاکہ بیماری کی تصدیق ہو سکے۔

نتیجہ

ملیریا ایک خطرناک مگر قابل علاج بیماری ہے۔ احتیاطی تدابیر اختیار کر کے اس بیماری سے بچا جا سکتا ہے۔ اپنے ارد گرد کے ماحول کو صاف رکھیں، مچھروں سے بچنے کے لیے حفاظتی تدابیر اپنائیں، اور کسی بھی مشتبہ علامات کی صورت میں فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

میں سلیم جھمٹ، ایک پیشہ ور اردو مصنف ہوں۔ مجھے ڈی جی پی آر، حکومت پنجاب کی جانب سے تسلیم شدہ صحافی ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ اس کے علاوہ، میں وزارت انسانی حقوق، حکومت پاکستان کا سرٹیفائیڈ ڈیفینڈر بھی ہوں۔

Leave a Comment