گیسٹروGastro کی بیماری کیا ہے؟ یہ کیسے ہوتی ہے اور احتیاطی تدابیر

گیسٹرو ایک عام معدے کی بیماری ہے جو زیادہ تر خراب خوراک، آلودہ پانی یا وائرل اور بیکٹیریل انفیکشن کی وجہ سے ہوتی ہے۔ اس بیماری میں معدہ اور آنتوں میں سوزش ہو جاتی ہے، جس کی وجہ سے قے، دست، بدہضمی اور کمزوری جیسے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ اس آرٹیکل میں ہم گیسٹرو کی وجوہات، علامات، علاج اور احتیاطی تدابیر پر تفصیل سے بات کریں گے۔


گیسٹرو کیا ہے؟

گیسٹرو کا مکمل نام "گیسٹرو اینٹرائٹس” (Gastroenteritis) ہے، جو معدے اور آنتوں کی ایک سوزشی بیماری ہے۔ یہ بیماری عام طور پر وائرل، بیکٹیریل یا پیراسائٹک انفیکشن کی وجہ سے ہوتی ہے، جس کے نتیجے میں جسم میں پانی کی کمی اور معدے کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔


گیسٹرو کیسے ہوتی ہے؟

1. وائرل انفیکشن

گیسٹرو زیادہ تر وائرس کی وجہ سے ہوتی ہے، جیسے:

  • روٹا وائرس (بچوں میں عام)
  • نوورو وائرس (بڑوں میں عام)

یہ وائرس آلودہ پانی یا متاثرہ شخص کے رابطے سے جسم میں داخل ہوتا ہے۔

2. بیکٹیریل انفیکشن

کچھ خاص قسم کے بیکٹیریا بھی گیسٹرو کا سبب بنتے ہیں، جیسے:

  • ای کولی (E. coli)
  • سالمونیلا (Salmonella)
  • شیگیلا (Shigella)

یہ بیکٹیریا زیادہ تر آلودہ کھانے اور پانی میں پائے جاتے ہیں۔

3. پیراسائٹس

کچھ اقسام کے پیراسائٹس بھی گیسٹرو کا سبب بن سکتے ہیں، جیسے جیآرڈیا (Giardia)، جو گندے پانی سے جسم میں داخل ہوتا ہے۔

4. خراب اور غیر صحت مند غذا

زیادہ مصالحے دار، باسی یا آلودہ خوراک کا استعمال بھی گیسٹرو کا باعث بن سکتا ہے۔

5. ناقص صفائی اور حفظان صحت

اگر ہاتھ دھونے کی عادت نہ ہو یا کھانے کے برتن اور خوراک کی تیاری میں صفائی کا خیال نہ رکھا جائے تو گیسٹرو ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔


گیسٹرو کی علامات

گیسٹرو کی عمومی علامات درج ذیل ہیں:

  • مسلسل دست (ڈائریا)
  • متلی اور قے
  • پیٹ میں مروڑ اور درد
  • بخار اور سردی لگنا
  • کمزوری اور تھکن
  • جسم میں پانی کی کمی (ڈی ہائیڈریشن)
  • بھوک میں کمی

اگر یہ علامات زیادہ شدت اختیار کر لیں تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔


گیسٹرو کے علاج کے طریقے

1. پانی اور نمکیات کا استعمال

گیسٹرو میں جسم سے پانی اور نمکیات کی مقدار کم ہو جاتی ہے، اس لیے او آر ایس (ORS) یا گھر میں بنایا گیا نمکول پینا ضروری ہے۔

2. ہلکی اور ہضم ہونے والی غذا

گیسٹرو کے دوران درج ذیل غذائیں کھانے سے آرام مل سکتا ہے:

  • اُبلا ہوا چاول
  • کیلا
  • دہی
  • اُبلے ہوئے آلو
  • جُوس اور سوپ

3. پروبائیوٹکس لینا

دہی اور دیگر پروبائیوٹک غذائیں معدے میں اچھے بیکٹیریا کو بڑھا کر گیسٹرو کے اثرات کو کم کرتی ہیں۔

4. اینٹی بایوٹک اور دیگر ادویات

اگر گیسٹرو کا سبب بیکٹیریا ہو تو ڈاکٹر اینٹی بایوٹک تجویز کر سکتا ہے۔ قے اور دست کو کم کرنے کے لیے مخصوص ادویات بھی دی جا سکتی ہیں، لیکن ان کا استعمال ڈاکٹر کے مشورے سے کرنا ضروری ہے۔


گیسٹرو سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر

1. صفائی اور حفظان صحت کا خیال رکھیں

  • ہاتھ دھونے کی عادت اپنائیں، خاص طور پر کھانے سے پہلے اور ٹوائلٹ استعمال کرنے کے بعد۔
  • برتن اور کھانے کے سامان کو صاف رکھیں۔

2. صاف پانی کا استعمال کریں

  • ہمیشہ فلٹر شدہ یا اُبلا ہوا پانی پئیں۔
  • گندے پانی اور غیر معیاری مشروبات سے پرہیز کریں۔

3. صحت مند غذا کھائیں

  • تازہ، صاف اور مکمل پکی ہوئی خوراک کھائیں۔
  • بازار کے کھانوں اور زیادہ مصالحے دار چیزوں سے گریز کریں۔

4. بیمار افراد سے دور رہیں

اگر کوئی شخص گیسٹرو میں مبتلا ہو تو اس کے برتن اور تولیہ الگ رکھیں تاکہ بیماری نہ پھیلے۔

5. بچوں کو خاص طور پر بچائیں

  • بچوں کو ہاتھ دھونے کی عادت ڈالیں۔
  • ان کا کھانے پینے کا خاص خیال رکھیں۔

نتیجہ

گیسٹرو ایک عام لیکن پریشان کن بیماری ہے جو زیادہ تر آلودہ خوراک اور پانی کی وجہ سے ہوتی ہے۔ اگرچہ یہ عام طور پر چند دنوں میں ٹھیک ہو جاتی ہے، لیکن احتیاط نہ برتی جائے تو یہ سنگین صورت اختیار کر سکتی ہے۔ صاف پانی کا استعمال، حفظان صحت کے اصولوں پر عمل اور متوازن غذا کھانے سے اس بیماری سے بچا جا سکتا ہے۔ اگر گیسٹرو کی علامات زیادہ شدید ہو جائیں تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا ضروری ہے۔

سلیم جھمٹ

میں سلیم جھمٹ، ایک تجربہ کار ہومیوپیتھک ڈاکٹر ہوں۔ مجھے پانچ سال سے زائد پیشہ ورانہ تجربہ حاصل ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، میں ڈی جی پی آر، حکومت پنجاب کا تسلیم شدہ صحافی اور وزارت انسانی حقوق، حکومت پاکستان کا سرٹیفائیڈ ڈیفینڈر بھی ہوں۔

Leave a Comment