ڈپریشن ایک عام مگر پیچیدہ ذہنی بیماری ہے جو کسی بھی عمر کے فرد کو متاثر کر سکتی ہے۔ اس بیماری میں مبتلا شخص خود کو اداس، بے بس اور زندگی سے بیزار محسوس کرتا ہے۔ اگر ڈپریشن کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ زندگی کے مختلف پہلوؤں پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔
ڈپریشن کیا ہے؟
ڈپریشن ایک ذہنی بیماری ہے جس میں مریض مسلسل اداسی، مایوسی اور بے چینی کا شکار رہتا ہے۔ یہ صرف ایک عارضی غم یا اداسی نہیں بلکہ ایک طویل مدتی کیفیت ہے جو روزمرہ کے کاموں کو متاثر کر سکتی ہے۔
ڈپریشن کیسے ہوتی ہے؟
ڈپریشن ہونے کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں، جن میں درج ذیل عوامل شامل ہیں:
1. دماغی کیمیکلز کا عدم توازن
دماغ میں موجود نیوروٹرانسمیٹرز جیسے کہ سیروٹونن، ڈوپامائن اور نورایپنیفرین کی سطح میں کمی یا زیادتی ڈپریشن کا سبب بن سکتی ہے۔
2. ذاتی یا خاندانی مسائل
ذہنی دباؤ، صدمہ، ازدواجی مسائل، مالی پریشانیاں یا کسی قریبی عزیز کی موت ڈپریشن کو بڑھا سکتی ہے۔
3. وراثتی اثرات
اگر خاندان میں کسی کو ڈپریشن ہو چکا ہو تو دوسرے افراد کے متاثر ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
4. طبی مسائل
کچھ جسمانی بیماریاں جیسے کہ تھائرائیڈ کی خرابی، ہارمونی تبدیلیاں اور دائمی بیماریاں بھی ڈپریشن کو بڑھا سکتی ہیں۔
5. نشہ آور اشیاء کا استعمال
منشیات اور شراب کا زیادہ استعمال بھی ڈپریشن کی ایک بڑی وجہ ہو سکتی ہے۔
ڈپریشن کی علامات
ڈپریشن کی علامات مختلف افراد میں مختلف ہو سکتی ہیں، لیکن عام طور پر درج ذیل علامات پائی جاتی ہیں:
- مسلسل اداسی اور مایوسی
- کسی بھی کام میں دلچسپی نہ لینا
- نیند کی کمی یا زیادہ نیند آنا
- بھوک کا کم یا زیادہ ہو جانا
- تھکن اور کمزوری محسوس کرنا
- خودکشی کے خیالات آنا
ڈپریشن سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر
1. متوازن غذا کا استعمال
پھل، سبزیاں، پروٹین اور اومیگا 3 فیٹی ایسڈز سے بھرپور غذا کا استعمال دماغی صحت کو بہتر بناتا ہے۔
2. ورزش کو معمول بنائیں
روزانہ 30 منٹ کی ہلکی پھلکی ورزش یا چہل قدمی ذہنی تناؤ کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
3. مثبت طرزِ زندگی اپنائیں
روزمرہ کی سرگرمیوں میں مثبت سوچ، تفریحی مشاغل، اور دوستوں سے میل جول ڈپریشن کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔
4. نیند کا خیال رکھیں
رات کی اچھی نیند دماغی صحت کے لیے نہایت ضروری ہے، لہٰذا سونے اور جاگنے کے اوقات مقرر کریں۔
5. سٹریس کو کم کریں
ذہنی دباؤ کو کم کرنے کے لیے میڈیٹیشن، دعا، یا گہری سانس لینے کی مشق کریں۔
6. ماہرِ نفسیات سے رجوع کریں
اگر ڈپریشن کی علامات شدت اختیار کر جائیں تو فوری طور پر کسی ماہرِ نفسیات سے رجوع کریں تاکہ بروقت علاج ممکن ہو سکے۔
نتیجہ
ڈپریشن ایک سنجیدہ مگر قابلِ علاج بیماری ہے۔ اگر اس کے آغاز پر ہی مناسب اقدامات کیے جائیں تو زندگی کو معمول پر لایا جا سکتا ہے۔ صحت مند طرزِ زندگی، مثبت سوچ، اور بروقت علاج کے ذریعے ڈپریشن پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ اگر آپ یا آپ کے اردگرد کوئی شخص ڈپریشن میں مبتلا ہے تو اس کی مدد کریں اور ماہرِ نفسیات سے رابطہ کرنے کی ترغیب دیں۔