فلو، جسے انفلوئنزا (Influenza) بھی کہا جاتا ہے، ایک وائرل بیماری ہے جو نظام تنفس کو متاثر کرتی ہے۔ یہ بیماری عام طور پر موسمی تبدیلیوں کے دوران زیادہ پھیلتی ہے اور بآسانی ایک شخص سے دوسرے شخص میں منتقل ہو سکتی ہے۔ اس آرٹیکل میں ہم فلو کی وجوہات، علامات، علاج اور احتیاطی تدابیر پر تفصیل سے بات کریں گے۔
فلو کیا ہے؟
فلو ایک متعدی بیماری ہے جو انفلوئنزا وائرس کی وجہ سے ہوتی ہے۔ یہ وائرس ناک، گلے اور پھیپھڑوں پر اثرانداز ہوتا ہے اور عام نزلہ زکام سے زیادہ شدت اختیار کر سکتا ہے۔ فلو کے کچھ کیسز ہلکے ہوتے ہیں، مگر بعض اوقات یہ بیماری شدید پیچیدگیوں کا باعث بھی بن سکتی ہے، خاص طور پر بچوں، بوڑھوں اور کمزور قوت مدافعت رکھنے والے افراد کے لیے۔
فلو کیسے ہوتا ہے؟
1. فلو کے پھیلنے کے طریقے
فلو بنیادی طور پر درج ذیل طریقوں سے پھیلتا ہے:
- ہوا کے ذریعے: جب کوئی متاثرہ شخص کھانستا یا چھینکتا ہے تو وائرس کے ذرات ہوا میں پھیل جاتے ہیں اور دوسرے افراد ان کے ذریعے متاثر ہو سکتے ہیں۔
- براہ راست رابطے سے: اگر آپ کسی متاثرہ شخص سے ہاتھ ملاتے ہیں یا کسی آلودہ سطح کو چھونے کے بعد اپنی ناک، منہ یا آنکھوں کو رگڑتے ہیں تو وائرس آپ کے جسم میں داخل ہو سکتا ہے۔
- آلودہ اشیاء سے: متاثرہ افراد کے استعمال میں آنے والی اشیاء جیسے موبائل، کپڑے، برتن، دروازوں کے ہینڈل وغیرہ کے ذریعے بھی وائرس پھیل سکتا ہے۔
2. فلو کے ہونے کی وجوہات
فلو کی بنیادی وجہ انفلوئنزا وائرس ہے جو مختلف اقسام میں پایا جاتا ہے، جن میں شامل ہیں:
- انفلوئنزا اے (Influenza A): یہ سب سے زیادہ خطرناک ہوتا ہے اور اکثر عالمی وباؤں کا سبب بنتا ہے۔
- انفلوئنزا بی (Influenza B): یہ زیادہ تر موسمی فلو کا باعث بنتا ہے لیکن اس کی شدت نسبتاً کم ہوتی ہے۔
- انفلوئنزا سی (Influenza C): یہ کم شدت کا وائرس ہے اور عام طور پر بچوں کو متاثر کرتا ہے۔
- انفلوئنزا ڈی (Influenza D): یہ زیادہ تر جانوروں میں پایا جاتا ہے اور انسانوں کو بہت کم متاثر کرتا ہے۔
فلو کی علامات
فلو کی علامات عام طور پر انفیکشن کے 1 سے 4 دن بعد ظاہر ہوتی ہیں اور ان میں شامل ہو سکتی ہیں:
- شدید بخار (100°F یا اس سے زیادہ)
- سردی لگنا اور کپکپی
- خشک کھانسی اور گلے میں خراش
- ناک بہنا یا بند ہونا
- پٹھوں اور جوڑوں میں درد
- سر درد
- تھکاوٹ اور کمزوری
- بعض اوقات متلی، الٹی یا اسہال (زیادہ تر بچوں میں)
فلو سے بچاؤ اور احتیاطی تدابیر
1. فلو سے بچنے کے طریقے
فلو سے بچنے کے لیے درج ذیل حفاظتی اقدامات اختیار کرنا ضروری ہیں:
- ویکسین لگوائیں: ہر سال فلو کی ویکسین لگوانا سب سے مؤثر طریقہ ہے۔
- صفائی کا خیال رکھیں: اپنے ہاتھوں کو بار بار صابن سے دھونا یا سینیٹائزر کا استعمال کرنا وائرس کے پھیلاؤ کو روکتا ہے۔
- ماسک پہنیں: اگر آپ کسی متاثرہ فرد کے قریب ہیں یا فلو کا موسم ہے تو ماسک پہننا بہتر ہے۔
- آلودہ اشیاء کو نہ چھوئیں: دروازے کے ہینڈلز، موبائل فون، اور دیگر عام استعمال کی اشیاء کو صاف رکھیں۔
- بھیڑ بھاڑ والی جگہوں سے بچیں: جہاں فلو کے پھیلنے کا زیادہ خطرہ ہو وہاں جانے سے گریز کریں۔
2. فلو کے مریض کے لیے احتیاطی تدابیر
اگر آپ فلو میں مبتلا ہو جائیں تو درج ذیل اقدامات سے بیماری کو مزید بڑھنے سے روکا جا سکتا ہے:
- آرام کریں: مکمل آرام کرنا جسم کی قوت مدافعت کو بہتر بناتا ہے۔
- زیادہ پانی پیئیں: جسم میں پانی کی کمی نہ ہونے دیں اور ہلکی غذائیں استعمال کریں۔
- دوسروں سے فاصلہ رکھیں: تاکہ وائرس مزید نہ پھیلے۔
- دوائیوں کا استعمال کریں: ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق بخار، کھانسی اور نزلہ کم کرنے والی دوائیاں استعمال کریں۔
فلو کا علاج
1. گھریلو علاج
- شہد اور ادرک: کھانسی اور گلے کی خراش کے لیے مفید ہوتا ہے۔
- لیموں اور گرم پانی: جسم سے زہریلے مادے نکالنے میں مدد دیتا ہے۔
- بھاپ لیں: ناک بند ہونے اور سانس لینے میں دشواری کو کم کرتا ہے۔
2. طبی علاج
اگر فلو کی شدت زیادہ ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ اینٹی وائرل دوائیں جیسے Tamiflu اور Relenza بعض صورتوں میں تجویز کی جا سکتی ہیں۔
نتیجہ
فلو ایک عام مگر سنجیدہ وائرل بیماری ہے جو بآسانی پھیل سکتی ہے۔ احتیاطی تدابیر اپنانا، ویکسین لگوانا اور صفائی کا خاص خیال رکھنا اس بیماری سے بچنے کے مؤثر طریقے ہیں۔ اگر فلو ہو جائے تو مکمل آرام کریں اور زیادہ پانی پیئیں تاکہ جلد صحت یاب ہو سکیں۔ اگر علامات شدید ہو جائیں تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔