زیابیطس (Diabetes) ایک عام مگر پیچیدہ بیماری ہے جو دنیا بھر میں لاکھوں افراد کو متاثر کر رہی ہے۔ یہ بیماری جسم میں شوگر (گلوکوز) کے میٹابولزم میں خرابی کی وجہ سے ہوتی ہے۔ اس آرٹیکل میں ہم زیابیطس کی اقسام، وجوہات، علامات اور احتیاطی تدابیر پر تفصیل سے روشنی ڈالیں گے۔
زیابیطس کیا ہے؟
زیابیطس ایک ایسی بیماری ہے جس میں جسم کے اندر موجود انسولین ہارمون کی مقدار میں کمی یا اس کے مؤثر طریقے سے کام نہ کرنے کی وجہ سے خون میں شوگر کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔ اگر اس کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ سنگین پیچیدگیوں کا سبب بن سکتی ہے۔
زیابیطس کی اقسام
زیابیطس کی بنیادی طور پر دو اقسام ہیں:
1. ٹائپ 1 زیابیطس
یہ بیماری اس وقت ہوتی ہے جب جسم میں انسولین بنانے والے خلیے (Beta Cells) خراب ہو جاتے ہیں اور انسولین کی پیداوار مکمل طور پر بند ہو جاتی ہے۔ یہ عام طور پر بچوں اور نوجوانوں میں زیادہ پائی جاتی ہے اور مریض کو انسولین کے انجیکشن لینے پڑتے ہیں۔
2. ٹائپ 2 زیابیطس
یہ سب سے عام قسم ہے اور زیادہ تر بالغ افراد میں پائی جاتی ہے۔ اس میں جسم یا تو انسولین صحیح مقدار میں نہیں بناتا یا اسے مؤثر طریقے سے استعمال نہیں کرتا، جس کی وجہ سے خون میں گلوکوز کی سطح بڑھ جاتی ہے۔
3. حمل کے دوران زیابیطس (Gestational Diabetes)
یہ حمل کے دوران بعض خواتین میں پیدا ہونے والی ایک قسم ہے جس میں خون میں شوگر کی مقدار بڑھ جاتی ہے، لیکن عام طور پر بچے کی پیدائش کے بعد ٹھیک ہو جاتی ہے۔ تاہم، اس کا علاج نہ کیا جائے تو یہ ماں اور بچے دونوں کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔
زیابیطس ہونے کی وجوہات
زیابیطس کی بیماری مختلف وجوہات کی بنا پر ہو سکتی ہے، جن میں شامل ہیں:
- موروثی عوامل – اگر والدین یا خاندان میں کسی کو زیابیطس ہے تو اس کے ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
- غلط طرزِ زندگی – زیادہ چکنائی والی غذا، جنک فوڈ، اور جسمانی سرگرمی کی کمی زیابیطس کا سبب بن سکتی ہے۔
- موٹاپا – زیادہ وزن ہونے سے انسولین کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے، جو زیابیطس کی وجہ بن سکتی ہے۔
- ہارمونی تبدیلیاں – بعض ہارمونی مسائل جیسے کہ پولی سسٹک اووری سنڈروم (PCOS) بھی زیابیطس کا خطرہ بڑھا سکتے ہیں۔
- ذہنی دباؤ – مسلسل دباؤ اور نیند کی کمی بھی خون میں شوگر کی سطح کو متاثر کر سکتی ہے۔
زیابیطس کی علامات
زیابیطس کی ابتدائی علامات درج ذیل ہو سکتی ہیں:
- بار بار پیشاب آنا
- حد سے زیادہ پیاس لگنا
- تھکاوٹ اور کمزوری
- وزن کا تیزی سے کم ہونا یا بڑھنا
- زخموں کا دیر سے بھرنا
- دھندلا نظر آنا
- ہاتھوں یا پیروں میں سن پن یا جلن
زیابیطس سے بچاؤ اور احتیاطی تدابیر
اگرچہ زیابیطس کا مکمل علاج ممکن نہیں، لیکن اس پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ درج ذیل احتیاطی تدابیر اختیار کر کے اس کے خطرے کو کم کیا جا سکتا ہے:
1. متوازن اور صحت بخش غذا
- فائبر اور پروٹین سے بھرپور غذا کھائیں۔
- سفید آٹے اور چینی سے بنی اشیاء سے پرہیز کریں۔
- زیادہ پانی پینے کی عادت اپنائیں۔
- سبزیاں اور کم کیلوریز والی خوراک کا استعمال بڑھائیں۔
2. ورزش کو معمول بنائیں
- روزانہ کم از کم 30 منٹ کی چہل قدمی کریں۔
- یوگا اور ہلکی پھلکی ورزش کو اپنی روٹین میں شامل کریں۔
- جسمانی سرگرمیوں سے موٹاپے پر قابو پایا جا سکتا ہے، جو زیابیطس کا ایک بڑا سبب ہے۔
3. وزن کو کنٹرول میں رکھیں
زیادہ وزن رکھنے والے افراد میں زیابیطس کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ متوازن غذا اور ورزش کے ذریعے وزن کو مناسب سطح پر رکھیں۔
4. ذہنی دباؤ کم کریں
زیادہ دباؤ لینے سے خون میں شوگر کی سطح بڑھ سکتی ہے، اس لیے ریلیکسیشن تکنیکس جیسے کہ مراقبہ (Meditation) اور گہری سانس لینے کی مشقوں کو اپنائیں۔
5. باقاعدہ طبی معائنہ کروائیں
اگر آپ کو زیابیطس کا خطرہ لاحق ہے تو باقاعدگی سے اپنے شوگر لیول کا معائنہ کروائیں اور ڈاکٹر کی ہدایات پر عمل کریں۔
نتیجہ
زیابیطس ایک عام مگر سنجیدہ بیماری ہے جسے صحیح طرزِ زندگی اور احتیاطی تدابیر اپنا کر کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ صحت بخش غذا، ورزش، ذہنی سکون اور باقاعدہ چیک اپ کے ذریعے آپ اس بیماری کے خطرات کو کم کر سکتے ہیں اور صحت مند زندگی گزار سکتے ہیں۔ اگر آپ میں زیابیطس کی کوئی علامات ظاہر ہوں تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں تاکہ بروقت علاج ممکن ہو سکے۔