بانجھ پن ایک ایسی حالت ہے جس میں میاں بیوی ایک سال یا اس سے زیادہ عرصے تک باقاعدگی سے ازدواجی تعلقات رکھنے کے باوجود اولاد حاصل کرنے میں ناکام رہتے ہیں، جبکہ کوئی مانع حمل طریقہ استعمال نہ کیا جا رہا ہو۔ یہ مسئلہ مرد یا عورت دونوں میں ہو سکتا ہے۔
—
بانجھ پن کی اقسام
مردانہ بانجھ پن
مردوں میں بانجھ پن کی وجہ منی (سپرم) کی کمی، حرکت میں کمزوری، یا ناقص ساخت ہو سکتی ہے۔ ہارمونی تبدیلیاں، خصیوں کی خرابی، یا جنسی بیماریوں کا اثر بھی اس میں شامل ہے۔
زنانہ بانجھ پن
عورتوں میں بانجھ پن کی عمومی وجوہات میں بیضہ دانی (Ovaries) کا صحیح طریقے سے کام نہ کرنا، رحم کی نالیوں کی بندش، ہارمون کی بے ترتیبی، یا بچہ دانی کے مسائل شامل ہو سکتے ہیں۔
—
بانجھ پن کی وجوہات
مردوں میں وجوہات
سپرم کی کمی یا کمزور حرکت
خصیوں میں چوٹ یا انفیکشن
ہارمونی مسائل
تمباکو نوشی، شراب نوشی یا منشیات
موٹاپا یا دبلا پن
ذہنی دباؤ
عورتوں میں وجوہات
بیضہ بننے میں دشواری
رحم یا فیلوپین ٹیوب کی بندش
ہارمونی عدم توازن
پی سی او ایس (PCOS)
انڈومیٹریوسِس
عمر کا زیادہ ہونا (35 سال سے اوپر)
—
بانجھ پن کی تشخیص کیسے ہوتی ہے؟
مردوں کے لیے
اسپرم ٹیسٹ (Semen Analysis)
ہارمون لیول ٹیسٹ
الٹراساؤنڈ یا جسمانی معائنہ
عورتوں کے لیے
بیضہ دانی کی جانچ
ہارمونی ٹیسٹ
الٹراساؤنڈ یا HSG ٹیسٹ
لیپروسکوپی (اگر ضروری ہو)
—
بانجھ پن کا علاج
ہارمونی ادویات کا استعمال
IUI (Intrauterine Insemination)
IVF (In Vitro Fertilization)
سرجری (اگر رحم یا فیلوپین ٹیوب میں مسئلہ ہو)
ہومیوپیتھک، آیورویدک یا دیگر متبادل طریقے بھی بعض اوقات مفید ثابت ہوتے ہیں
—
بانجھ پن سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر
صحت مند طرز زندگی اپنائیں
متوازن غذا کھائیں
باقاعدگی سے ورزش کریں
تمباکو اور شراب نوشی سے پرہیز کریں
نیند پوری کریں
ذہنی دباؤ کم کریں
وقت پر شادی اور فیملی پلاننگ
زیادہ عمر میں شادی یا حمل کی تاخیر بانجھ پن کے خطرات بڑھا سکتی ہے
باقاعدہ میڈیکل چیک اپ
وقتاً فوقتاً ہارمونز اور تولیدی صحت کا معائنہ کرانا مفید ہے
—
بانجھ پن ایک عام مگر سنجیدہ طبی مسئلہ ہے جس کا علاج ممکن ہے، بشرطیکہ بروقت تشخیص اور درست تدابیر اختیار کی جائیں۔ اگر آپ کو بانجھ پن کا شبہ ہو تو ماہر معالج سے رجوع کریں تاکہ مناسب ٹیسٹ اور علاج ممکن ہو سکے۔