ہڈیوں کی کمزوری یا "آسٹیوپروسس” ایک ایسی حالت ہے جس میں انسانی ہڈیاں پتلی، کمزور اور بھربھری ہو جاتی ہیں۔ اس بیماری میں ہڈیوں کی کثافت (Density) کم ہو جاتی ہے، جس کے باعث ہڈیوں کے ٹوٹنے یا فریکچر ہونے کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے، خصوصاً کولہے، ریڑھ کی ہڈی اور کلائی کی ہڈیوں میں۔
یہ بیماری کیسے ہوتی ہے؟
1. کیلشیم اور وٹامن ڈی کی کمی
ہڈیوں کو مضبوط رکھنے کے لیے کیلشیم اور وٹامن ڈی کی ضرورت ہوتی ہے۔ ان کی کمی کی صورت میں ہڈیاں آہستہ آہستہ کمزور ہوتی جاتی ہیں۔
2. بڑھتی عمر
عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ ہڈیوں کی قدرتی ساخت بدلتی ہے اور ان کی مضبوطی کم ہو جاتی ہے، خاص طور پر خواتین میں مینوپاز کے بعد۔
3. ہارمونی تبدیلیاں
خواتین میں ایسٹروجن ہارمون کی کمی اور مردوں میں ٹیسٹوسٹیرون کی کمی بھی ہڈیوں کی کمزوری کا باعث بن سکتی ہے۔
4. جسمانی سرگرمی کی کمی
بہت زیادہ بیٹھے رہنے یا جسمانی مشقت نہ کرنے سے ہڈیاں کمزور ہو جاتی ہیں کیونکہ ہڈیوں کو مضبوطی کے لیے حرکت اور دباؤ کی ضرورت ہوتی ہے۔
5. سگریٹ نوشی اور شراب نوشی
یہ دونوں عادتیں ہڈیوں کی صحت کو نقصان پہنچاتی ہیں اور آسٹیوپروسس کا خطرہ بڑھاتی ہیں۔
6. خاندانی وراثت
اگر خاندان میں کسی کو یہ بیماری رہی ہو تو باقی افراد میں اس کا امکان بڑھ جاتا ہے۔
—
ہڈیوں کی کمزوری کی علامات
کمر یا گردن میں مستقل درد
قد کا کم ہونا
ریڑھ کی ہڈی میں جھکاؤ
معمولی چوٹ پر ہڈی کا ٹوٹ جانا
تھکن اور کمزوری محسوس ہونا
—
احتیاطی تدابیر
1. متوازن غذا کا استعمال
کیلشیم، وٹامن ڈی، میگنیشیم اور پروٹین سے بھرپور غذا لینی چاہیے جیسے دودھ، دہی، مچھلی، انڈے، پالک، بادام، اور پھل۔
2. سورج کی روشنی میں وقت گزارنا
وٹامن ڈی کے حصول کے لیے روزانہ کچھ وقت دھوپ میں گزارنا ضروری ہے۔
3. ورزش
روزانہ ہلکی پھلکی ورزش جیسے واک، یوگا یا سائیکلنگ ہڈیوں کو مضبوط بناتی ہے۔
4. تمباکو اور شراب سے پرہیز
ان مضر عادات سے مکمل پرہیز کرنا ہڈیوں کو محفوظ رکھتا ہے۔
5. میڈیکل چیک اپ
وقتاً فوقتاً ہڈیوں کی کثافت (Bone Density Test) کا معائنہ کروانا چاہیے، خاص طور پر اگر خاندان میں کسی کو یہ بیماری رہی ہو۔
6. دواؤں کا استعمال
اگر ڈاکٹر مشورہ دیں تو کیلشیم اور وٹامن ڈی کی سپلیمنٹس لینا مفید ہو سکتا ہے۔
آسٹیوپروسس ایک خاموش بیماری ہے جو بظاہر معلوم نہیں ہوتی، مگر اندر ہی اندر ہڈیوں کو کمزور کرتی رہتی ہے۔ اگر وقت پر احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں تو اس بیماری سے بچا جا سکتا ہے یا اس کی شدت کو کم کیا جا سکتا ہے۔