"حیض کی بے قاعدگی (Irregular Periods)”


حیض کی بے قاعدگی (Irregular Periods) کیا ہے؟

حیض (ماہواری) کی بے قاعدگی ایک عام مگر اہم مسئلہ ہے جس کا سامنا اکثر خواتین کو زندگی کے مختلف مراحل میں ہوتا ہے۔ جب ماہواری مقررہ وقت پر نہ آئے یا اس کا دورانیہ یا مقدار معمول سے ہٹ کر ہو تو اسے حیض کی بے قاعدگی کہا جاتا ہے۔

نارمل حیض کیا ہوتا ہے؟

عام طور پر حیض کا دورانیہ 21 سے 35 دن کے درمیان ہوتا ہے اور خون بہنے کا عمل 2 سے 7 دن تک جاری رہتا ہے۔ اگر کسی عورت کا حیض ان حدود سے باہر ہو یا وقتاً فوقتاً تبدیل ہوتا رہے تو یہ بے قاعدہ حیض کی علامت ہو سکتی ہے۔


حیض کی بے قاعدگی کیسے ہوتی ہے؟

حیض کی بے قاعدگی کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں۔ ان میں جسمانی، ذہنی اور ماحولیاتی عوامل شامل ہوتے ہیں۔

1. ہارمونی تبدیلیاں

ایسٹروجن اور پروجیسٹرون جیسے ہارمونز میں توازن بگڑنے سے حیض متاثر ہو سکتا ہے۔

2. ذہنی دباؤ

ذہنی دباؤ یا پریشانی کی کیفیت دماغ پر اثر انداز ہو کر ہارمونز کے نظام کو متاثر کر سکتی ہے۔

3. خوراک اور وزن

غذائیت کی کمی، موٹاپا یا اچانک وزن میں کمی بھی ماہواری کو متاثر کر سکتے ہیں۔

4. مخصوص بیماریاں

  • پولی سسٹک اووری سنڈروم (PCOS)
  • تھائرائیڈ کے مسائل
  • ذیابیطس
    یہ تمام بیماریاں حیض کی بے قاعدگی کا باعث بن سکتی ہیں۔

5. مانع حمل ادویات یا گولیاں

بعض خواتین میں مانع حمل ادویات کے استعمال سے بھی حیض میں بے ترتیبی پیدا ہو جاتی ہے۔


احتیاطی تدابیر

اگر حیض کی بے قاعدگی کا سامنا ہو تو درج ذیل احتیاطی تدابیر اختیار کی جا سکتی ہیں:

1. متوازن غذا کا استعمال

آئرن، کیلشیم، وٹامن بی اور دیگر ضروری غذائی اجزاء پر مشتمل غذا حیض کے نظام کو بہتر کرتی ہے۔

2. ذہنی سکون

یوگا، مراقبہ یا سیر و تفریح جیسے مشاغل ذہنی دباؤ کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔

3. باقاعدہ ورزش

روزانہ کی ہلکی پھلکی ورزش جیسے واک یا سائیکلنگ ہارمونی توازن کو بحال رکھتی ہے۔

4. نیند کی پابندی

اچھی اور مکمل نیند ہارمونز کو متوازن رکھنے میں مدد دیتی ہے۔

5. ڈاکٹر سے رجوع

اگر حیض میں بار بار بے قاعدگی ہو رہی ہو تو کسی مستند گائناکالوجسٹ یا ہومیوپیتھک معالج سے مشورہ ضرور کریں۔


حیض کی بے قاعدگی بظاہر معمولی لگ سکتی ہے، لیکن یہ جسم میں کسی بڑے مسئلے کی علامت بھی ہو سکتی ہے۔ اس لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنا اور بروقت علاج کروانا بے حد ضروری ہے۔ صحت مند طرزِ زندگی اور مناسب توجہ سے اس مسئلے پر قابو پایا جا سکتا ہے۔


اگر آپ چاہیں تو میں اس مضمون کو ویب سائٹ یا ویڈیو اسکرپٹ کی شکل میں بھی تیار کر سکتا ہوں۔

میں سلیم جھمٹ، ایک پیشہ ور اردو مصنف ہوں۔ مجھے ڈی جی پی آر، حکومت پنجاب کی جانب سے تسلیم شدہ صحافی ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ اس کے علاوہ، میں وزارت انسانی حقوق، حکومت پاکستان کا سرٹیفائیڈ ڈیفینڈر بھی ہوں۔

Leave a Comment