"شیزوفرینیا (Schizophrenia)”


شیزوفرینیا (Schizophrenia) کی بیماری کیا ہے؟

شیزوفرینیا ایک سنگین دماغی بیماری ہے جو انسان کے سوچنے، سمجھنے، محسوس کرنے اور رویے پر گہرے اثرات ڈالتی ہے۔ یہ ایک دائمی (chronic) بیماری ہے جو وقت کے ساتھ شدت اختیار کر سکتی ہے۔ اس میں مریض حقیقت اور خیالات کے درمیان فرق کرنے کی صلاحیت کھو دیتا ہے، جس کی وجہ سے اسے سماجی اور عملی زندگی میں دشواریوں کا سامنا ہوتا ہے۔


شیزوفرینیا کیسے ہوتی ہے؟

دماغی کیمیکلز کی خرابی

شیزوفرینیا کی ایک اہم وجہ دماغ میں موجود کیمیکلز جیسے ڈوپامین اور سیروٹونن کی غیر متوازن مقدار ہے، جو سوچ اور جذبات کو کنٹرول کرتے ہیں۔

جینیاتی عوامل

اگر کسی کے قریبی رشتہ دار (جیسے والدین یا بہن بھائی) کو شیزوفرینیا ہے تو اس میں اس بیماری کے امکانات زیادہ ہو سکتے ہیں۔

ذہنی دباؤ اور منفی ماحول

بچپن کی ذہنی صدمات، ذہنی دباؤ، یا خاندان میں جھگڑے اور عدم تعاون کا ماحول بھی اس بیماری کی ایک وجہ ہو سکتا ہے۔

منشیات کا استعمال

بعض اوقات منشیات جیسے چرس، آئس، یا کوکین کا استعمال شیزوفرینیا کو متحرک کر سکتا ہے، خاص طور پر اگر پہلے سے دماغی کمزوری موجود ہو۔


شیزوفرینیا کی علامات

مثبت علامات

  • وہم (Delusions): غیر حقیقی خیالات جیسے کسی کا پیچھا کیا جا رہا ہے۔
  • فریب (Hallucinations): ایسی آوازیں سننا یا چیزیں دیکھنا جو حقیقت میں موجود نہیں ہوتیں۔
  • الجھن بھری باتیں کرنا یا بے ربط گفتگو۔

منفی علامات

  • جذبات کا کم اظہار ہونا۔
  • لوگوں سے میل جول سے پرہیز کرنا۔
  • زندگی سے دلچسپی ختم ہو جانا۔

شیزوفرینیا کا علاج

دوائیں

اینٹی سائیکوٹک دوائیں (Antipsychotic Drugs) شیزوفرینیا کے علاج میں مدد دیتی ہیں، لیکن یہ دوائیں ڈاکٹر کے مشورے سے اور وقت پر لینا ضروری ہوتا ہے۔

سائیکوتھراپی

ماہرِ نفسیات سے مشورے اور مشقیں جیسے CBT (Cognitive Behavioral Therapy) مریض کو بہتر سمجھنے اور ردعمل بہتر کرنے میں مدد دیتی ہیں۔

خاندانی سپورٹ

مریض کو خاندانی تعاون اور پیار بہت ضروری ہے۔ ان کے ساتھ نارمل رویہ رکھنا اور انہیں تنہا نہ چھوڑنا علاج کا اہم حصہ ہے۔


شیزوفرینیا سے بچاؤ اور احتیاطی تدابیر

1. ذہنی دباؤ سے بچیں

تناؤ اور ذہنی دباؤ سے دور رہنا شیزوفرینیا سے بچاؤ میں مدد دے سکتا ہے۔

2. منشیات سے پرہیز

منشیات اور نشہ آور اشیاء سے دوری اس بیماری سے بچاؤ میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔

3. نیند کا خیال رکھیں

اچھی اور مکمل نیند دماغی صحت کے لیے نہایت ضروری ہے۔

4. ماہر نفسیات سے وقتاً فوقتاً مشورہ

اگر کسی قسم کی غیر معمولی سوچ یا رویے کا سامنا ہو تو فوری طور پر ماہر نفسیات سے رجوع کریں۔


شیزوفرینیا ایک پیچیدہ مگر قابلِ علاج بیماری ہے، بشرطیکہ اسے بروقت پہچانا جائے اور صحیح طریقے سے اس کا علاج کیا جائے۔ مریض کے ساتھ تعاون، محبت، اور مناسب علاج اس کے معیارِ زندگی کو بہتر بنا سکتا ہے۔


میں سلیم جھمٹ، ایک پیشہ ور اردو مصنف ہوں۔ مجھے ڈی جی پی آر، حکومت پنجاب کی جانب سے تسلیم شدہ صحافی ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ اس کے علاوہ، میں وزارت انسانی حقوق، حکومت پاکستان کا سرٹیفائیڈ ڈیفینڈر بھی ہوں۔

Leave a Comment