منہ میں چھالے (Mouth Blisters) کیا ہیں؟

منہ میں چھالے ایک عام طبی مسئلہ ہے جو بچوں اور بڑوں دونوں کو متاثر کر سکتا ہے۔ یہ چھوٹے، دردناک زخم ہوتے ہیں جو زبان، ہونٹوں، گالوں کے اندرونی حصے یا مسوڑھوں پر بن سکتے ہیں۔ یہ مسئلہ اکثر وقتی ہوتا ہے لیکن بعض اوقات شدید درد اور تکلیف کا سبب بن سکتا ہے۔

منہ میں چھالے کیسے ہوتے ہیں؟

منہ میں چھالے بننے کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں، جن میں شامل ہیں:

1. وائرل یا بیکٹیریل انفیکشن

بعض اوقات وائرس یا بیکٹیریا کی وجہ سے منہ میں چھالے بن جاتے ہیں، جیسے کہ ہرپیز سمپلیکس وائرس۔

2. غذائی کمی

وٹامن بی 12، فولک ایسڈ اور آئرن کی کمی بھی چھالوں کا سبب بن سکتی ہے۔

3. مسوڑھوں اور زبان پر چوٹ

تیز دھار والی چیزیں کھانے، سخت برش استعمال کرنے یا زبان کو دانتوں سے کاٹنے سے بھی چھالے ہو سکتے ہیں۔

4. تیزابی یا مسالے دار کھانے

بہت زیادہ تیزابی یا مرچ مسالے والے کھانے منہ کے نرم بافتوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں، جس سے چھالے بننے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

5. ہارمونی تبدیلیاں

خواتین میں ہارمونی تبدیلیوں کی وجہ سے بھی منہ میں چھالے بن سکتے ہیں، خاص طور پر حیض کے دوران۔

6. ذہنی دباؤ اور تھکن

ذہنی دباؤ، نیند کی کمی اور جسمانی تھکن بھی منہ میں چھالے پیدا کر سکتی ہے۔

احتیاطی تدابیر

1. متوازن غذا لیں

وٹامنز اور منرلز سے بھرپور غذا کھائیں تاکہ غذائی کمی سے بچا جا سکے۔

2. منہ کی صفائی کا خاص خیال رکھیں

دانتوں کو دن میں دو مرتبہ برش کریں اور ماؤتھ واش کا استعمال کریں تاکہ بیکٹیریا کو ختم کیا جا سکے۔

3. چبانے میں احتیاط کریں

کھانے کے دوران زبان اور گال کو دانتوں سے کاٹنے سے بچیں۔

4. زیادہ گرم یا تیزابی کھانوں سے پرہیز کریں

بہت زیادہ گرم، تیزابی یا مرچ مسالے والے کھانے سے پرہیز کریں تاکہ منہ کے نرم بافتے متاثر نہ ہوں۔

5. ذہنی دباؤ کم کریں

ریلیکسیشن تکنیک جیسے کہ یوگا، مراقبہ اور ورزش کو اپنائیں تاکہ ذہنی دباؤ کم ہو۔

6. ہائیڈریشن کا خیال رکھیں

زیادہ پانی پیئیں تاکہ جسم میں پانی کی کمی نہ ہو اور منہ کی خشکی سے بچا جا سکے۔

7. گھریلو علاج آزمائیں

  • نمک ملا نیم گرم پانی سے کلی کریں۔
  • شہد اور ہلدی کا پیسٹ لگائیں۔
  • ناریل کا تیل لگانے سے سوزش کم ہو سکتی ہے۔

منہ میں چھالے عام مسئلہ ہو سکتے ہیں، لیکن مناسب احتیاط اور دیکھ بھال سے انہیں کم کیا جا سکتا ہے۔ اگر چھالے بار بار بنتے ہیں یا بہت زیادہ تکلیف دہ ہیں، تو کسی ماہر ڈاکٹر یا ہومیوپیتھک معالج سے رجوع کرنا ضروری ہے۔

میں سلیم جھمٹ، ایک پیشہ ور اردو مصنف ہوں۔ مجھے ڈی جی پی آر، حکومت پنجاب کی جانب سے تسلیم شدہ صحافی ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ اس کے علاوہ، میں وزارت انسانی حقوق، حکومت پاکستان کا سرٹیفائیڈ ڈیفینڈر بھی ہوں۔

Leave a Comment