سورائیسس ایک دائمی جلدی بیماری ہے جو جسم پر مختلف جگہوں پر خارش، سرخی اور چھلکے دار دھبوں کی صورت میں ظاہر ہوتی ہے۔ یہ ایک خودکار مدافعتی بیماری (Autoimmune Disease) ہے، جس میں مدافعتی نظام جلد کی خلیوں کی پیداوار کو ضرورت سے زیادہ بڑھا دیتا ہے۔ نتیجتاً جلد کی تہہ موٹی ہو جاتی ہے اور متاثرہ جگہوں پر خارش اور جلن پیدا ہوتی ہے۔
سورائیسس کیا ہے؟
سورائیسس ایک جلدی عارضہ ہے جو اس وقت پیدا ہوتا ہے جب جسم کی مدافعتی نظام غلطی سے جلد کے خلیوں کو زیادہ تیزی سے بنانا شروع کر دیتا ہے۔ عام طور پر جلد کے خلیے 28 سے 30 دن میں تبدیل ہوتے ہیں، لیکن سورائیسس میں یہ عمل 3 سے 4 دن میں مکمل ہو جاتا ہے، جس کی وجہ سے جلد پر چمکدار اور کھردری تہیں بن جاتی ہیں۔
سورائیسس کی اقسام
سورائیسس مختلف اقسام میں پایا جاتا ہے، جن میں سے کچھ درج ذیل ہیں:
1. پلاک سورائیسس (Plaque Psoriasis)
یہ سب سے عام قسم ہے، جس میں جلد پر سرخ دھبے بنتے ہیں، جو کہ سفید یا چاندی جیسے چھلکوں سے ڈھکے ہوتے ہیں۔
2. گٹٹیٹ سورائیسس (Guttate Psoriasis)
یہ چھوٹے، پانی کے قطروں جیسے دھبوں کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے اور عام طور پر بچوں اور نوجوانوں میں دیکھا جاتا ہے۔
3. الپوسٹولر سورائیسس (Pustular Psoriasis)
یہ ایک شدید قسم ہے، جس میں جلد پر پیپ والے چھوٹے چھوٹے دانے بن جاتے ہیں۔
4. انورسی سورائیسس (Inverse Psoriasis)
یہ جلد کی ان جگہوں پر ہوتا ہے جو موڑتی ہیں، جیسے بغلیں، گلے، اور کولہوں کے درمیان کے حصے۔
5. ایریتھروڈرمک سورائیسس (Erythrodermic Psoriasis)
یہ ایک نایاب مگر خطرناک قسم ہے، جس میں جلد کی بڑی سطح متاثر ہوتی ہے اور جلن، خارش اور سوزش پیدا ہو جاتی ہے۔
سورائیسس کیسے ہوتی ہے؟
یہ بیماری مدافعتی نظام کی خرابی کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے۔ عام طور پر درج ذیل عوامل اس بیماری کے بڑھنے یا پیدا ہونے کا سبب بن سکتے ہیں:
1. جینیاتی وجوہات
اگر خاندان میں کسی کو سورائیسس ہو، تو اگلی نسل میں بھی یہ بیماری منتقل ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
2. مدافعتی نظام کی خرابی
مدافعتی نظام اگر حد سے زیادہ متحرک ہو جائے تو وہ جلد کے خلیوں پر حملہ کر دیتا ہے، جس کی وجہ سے جلد پر دھبے بن جاتے ہیں۔
3. ذہنی دباؤ
زیادہ ذہنی دباؤ اور تناؤ سورائیسس کو بڑھا سکتا ہے۔
4. انفیکشن
کچھ وائرل یا بیکٹیریل انفیکشن جیسے گلے کا انفیکشن، جسم کے مدافعتی نظام کو کمزور کر کے سورائیسس کو متحرک کر سکتا ہے۔
5. ادویات
بعض ادویات بھی سورائیسس کو بڑھا سکتی ہیں۔
6. ماحول اور طرز زندگی
زیادہ ٹھنڈی اور خشک آب و ہوا، تمباکو نوشی، شراب نوشی اور موٹاپا بھی اس بیماری کے بڑھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
سورائیسس کے علاج اور احتیاطی تدابیر
سورائیسس کی شدت کو کم کرنے کے لیے کچھ احتیاطی تدابیر اور علاج موجود ہیں۔
1. جلد کی دیکھ بھال
- جلد کو خشک ہونے سے بچائیں اور موئسچرائزر کا استعمال کریں۔
- زیادہ گرم پانی سے نہانے سے گریز کریں کیونکہ یہ جلد کو مزید خشک کر سکتا ہے۔
- نرم صابن یا بے خوشبو والے لوشن استعمال کریں۔
2. خوراک اور طرز زندگی
- صحت مند غذا کھائیں، جس میں پھل، سبزیاں، مچھلی اور اومیگا-3 فیٹی ایسڈ شامل ہوں۔
- چینی، جنک فوڈ اور زیادہ چکنائی والے کھانوں سے پرہیز کریں۔
- باقاعدگی سے ورزش کریں اور جسمانی وزن کو قابو میں رکھیں۔
3. ذہنی سکون اور ریلیکسیشن
- ذہنی دباؤ کم کرنے کے لیے یوگا اور میڈیٹیشن کریں۔
- نیند پوری کریں تاکہ جسم کو آرام اور بحالی کا موقع ملے۔
4. سورج کی روشنی
- مناسب مقدار میں سورج کی روشنی حاصل کریں کیونکہ یہ وٹامن ڈی پیدا کرنے میں مدد دیتی ہے، جو جلد کی صحت کے لیے مفید ہوتا ہے۔
- تاہم، بہت زیادہ دھوپ سے گریز کریں کیونکہ یہ جلد کے لیے نقصان دہ ہو سکتی ہے۔
5. ادویات اور طبی علاج
- ڈاکٹر کی تجویز کردہ کریمز اور مرہم کا استعمال کریں، جیسے کورٹیکوسٹیرائڈز اور وٹامن ڈی کریمز۔
- فوٹو تھراپی (Phototherapy) یعنی روشنی سے علاج بعض مریضوں کے لیے مفید ثابت ہو سکتا ہے۔
- شدید کیسز میں ڈاکٹر امیونوسپریسیو ادویات تجویز کر سکتا ہے۔
نتیجہ
سورائیسس ایک پیچیدہ لیکن قابلِ کنٹرول بیماری ہے۔ اگر آپ مناسب احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور ڈاکٹر کی ہدایات پر عمل کریں تو اس بیماری کی شدت کو کم کیا جا سکتا ہے۔ صحت مند طرزِ زندگی، متوازن غذا، اور ذہنی سکون اس بیماری سے نمٹنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اگر آپ کو سورائیسس کے علامات محسوس ہوں تو جلد از جلد ماہرِ امراضِ جلد سے رجوع کریں۔