خسرہ ایک وائرل بیماری ہے جو بنیادی طور پر بچوں کو متاثر کرتی ہے لیکن اگر مناسب احتیاط نہ کی جائے تو یہ بڑوں میں بھی ہوسکتی ہے۔ یہ بیماری سانس کے ذریعے پھیلتی ہے اور انتہائی متعدی ہوتی ہے۔ اگر خسرہ کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ پیچیدگیاں پیدا کر سکتا ہے، جن میں نمونیا، دماغی سوزش اور دیگر شدید بیماریاں شامل ہو سکتی ہیں۔
خسرہ (Measles) کیا ہے؟
خسرہ ایک وائرل انفیکشن ہے جو "میزلز وائرس” کی وجہ سے ہوتا ہے۔ یہ بیماری عام طور پر چھوٹے بچوں میں زیادہ پائی جاتی ہے اور سانس کے ذریعے ایک سے دوسرے فرد میں منتقل ہو سکتی ہے۔ اس بیماری کی اہم علامتیں تیز بخار، جسم پر سرخ دھبے، کھانسی، نزلہ اور آنکھوں میں سوجن شامل ہیں۔
خسرہ کیسے ہوتا ہے؟
وائرس کی منتقلی
یہ بیماری ایک متاثرہ فرد کی کھانسی، چھینک یا سانس لینے سے ہوا میں شامل ہونے والے وائرل ذرات کے ذریعے دوسروں میں منتقل ہو سکتی ہے۔ اگر کوئی صحت مند شخص ان ذرات کو سانس کے ذریعے اپنے جسم میں داخل کر لے تو وہ بھی خسرہ میں مبتلا ہوسکتا ہے۔
مدافعتی نظام کی کمزوری
اگر کسی شخص کا مدافعتی نظام کمزور ہو یا اسے خسرہ کی ویکسین نہ لگی ہو تو وہ اس بیماری کا آسانی سے شکار ہو سکتا ہے۔ خاص طور پر وہ بچے جو غذائی قلت یا وٹامن اے کی کمی کا شکار ہوتے ہیں، ان میں خسرہ ہونے کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔
خسرہ کی علامات
ابتدائی علامات
- تیز بخار (عام طور پر 102-104 ڈگری فارن ہائیٹ)
- خشک کھانسی
- ناک بہنا
- آنکھوں میں سرخی اور سوجن
- گلے میں خراش
بنیادی علامات
- بخار کے 3 سے 5 دن بعد جسم پر سرخ دھبے نمودار ہونا
- دھبے چہرے سے شروع ہو کر جسم کے دوسرے حصوں تک پھیل جاتے ہیں
- تھکاوٹ اور کمزوری
- بھوک میں کمی
پیچیدگیاں
اگر خسرہ کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ سنگین پیچیدگیاں پیدا کر سکتا ہے، جیسے کہ:
- نمونیا
- کان کا انفیکشن
- دماغی سوزش (Encephalitis)
- شدید پانی کی کمی
خسرہ سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر
ویکسینیشن (حفاظتی ٹیکے)
خسرہ سے بچاؤ کا سب سے مؤثر طریقہ ویکسین لگوانا ہے۔ ایم ایم آر (MMR) ویکسین، جو خسرہ، ممپس اور روبیلا سے بچاتی ہے، بچوں کو 9 ماہ، 15 ماہ اور پھر اسکول جانے کی عمر میں دی جاتی ہے۔
متاثرہ شخص سے دوری
- اگر کسی شخص کو خسرہ ہو جائے تو اس سے کم از کم 7-10 دن تک فاصلہ رکھیں۔
- متاثرہ شخص کو ماسک پہننے کا مشورہ دیں تاکہ بیماری مزید نہ پھیلے۔
- خسرہ سے متاثرہ بچے کو اسکول یا بھیڑ والی جگہوں پر نہ لے جائیں۔
صفائی اور احتیاط
- ہاتھ دھونے کی عادت اپنائیں، خاص طور پر متاثرہ شخص کی دیکھ بھال کے بعد۔
- گھر اور کمرے کی ہوا کی آمد و رفت کا خاص خیال رکھیں۔
- کھانے پینے کے برتن اور تولیے الگ رکھیں۔
غذائیت کا خیال رکھیں
- متوازن غذا کھائیں، جس میں وٹامن اے اور سی زیادہ مقدار میں ہو۔
- خسرہ ہونے کی صورت میں تازہ پھلوں اور سبزیوں کا استعمال زیادہ کریں۔
- زیادہ پانی پیئیں تاکہ جسم میں پانی کی کمی نہ ہو۔
نتیجہ
خسرہ ایک متعدی بیماری ہے جو بروقت ویکسینیشن اور احتیاطی تدابیر سے روکی جا سکتی ہے۔ اگر کسی کو خسرہ ہو جائے تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں اور مریض کو آرام، صاف ستھری غذا اور مکمل دیکھ بھال فراہم کریں۔ ویکسین لگوانا اور حفظانِ صحت کے اصولوں پر عمل کرنا اس بیماری کے پھیلاؤ کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔