ایچ آئی وی / ایڈز دنیا بھر میں ایک سنگین بیماری کے طور پر جانی جاتی ہے۔ یہ ایک وائرس کی وجہ سے ہوتا ہے جو انسانی جسم کے مدافعتی نظام پر حملہ کرتا ہے اور اسے کمزور کر دیتا ہے۔ اگر اس کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ ایڈز (AIDS) کی شکل اختیار کر سکتا ہے، جو زندگی کے لیے مہلک ہو سکتا ہے۔
ایچ آئی وی (HIV) اور ایڈز (AIDS) میں کیا فرق ہے؟
بہت سے لوگ ایچ آئی وی اور ایڈز کو ایک ہی بیماری سمجھتے ہیں، لیکن ان دونوں میں بنیادی فرق ہے۔
1. ایچ آئی وی (HIV) کیا ہے؟
ایچ آئی وی (HIV) ایک وائرس ہے جس کا مکمل نام "Human Immunodeficiency Virus” ہے۔ یہ وائرس جسم کے مدافعتی نظام پر حملہ کرتا ہے اور وقت کے ساتھ اسے اتنا کمزور کر دیتا ہے کہ وہ بیماریوں کے خلاف مزاحمت نہیں کر پاتا۔
2. ایڈز (AIDS) کیا ہے؟
ایڈز (AIDS) کا مکمل نام "Acquired Immunodeficiency Syndrome” ہے۔ یہ ایچ آئی وی کے آخری مرحلے کی نشاندہی کرتا ہے، جب انسانی مدافعتی نظام تقریباً مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہوتا ہے، اور مریض مختلف مہلک بیماریوں کا شکار ہو جاتا ہے۔
ایچ آئی وی / ایڈز کیسے ہوتا ہے؟
ایچ آئی وی وائرس عام طور پر درج ذیل طریقوں سے پھیلتا ہے:
1. غیر محفوظ جنسی تعلقات
بغیر کسی حفاظتی تدابیر کے جنسی تعلق قائم کرنے سے ایچ آئی وی وائرس ایک شخص سے دوسرے میں منتقل ہو سکتا ہے۔
2. متاثرہ خون کی منتقلی
اگر کسی متاثرہ شخص کا خون کسی صحت مند انسان میں منتقل کیا جائے تو یہ وائرس جسم میں داخل ہو کر بیماری کا سبب بن سکتا ہے۔
3. متاثرہ سرنج یا سوئی کا استعمال
اگر کوئی شخص کسی ایسی سرنج یا سوئی کا استعمال کرے جو پہلے سے کسی ایچ آئی وی متاثرہ فرد نے استعمال کی ہو، تو وہ بھی اس بیماری کا شکار ہو سکتا ہے۔
4. ماں سے بچے میں منتقلی
اگر کوئی حاملہ خاتون ایچ آئی وی پازیٹو ہو تو یہ وائرس اس کے بچے میں پیدائش کے دوران یا دودھ پلانے سے منتقل ہو سکتا ہے۔
ایچ آئی وی / ایڈز کی علامات
ایچ آئی وی کے ابتدائی مراحل میں علامات واضح طور پر ظاہر نہیں ہوتیں، لیکن جیسے جیسے مدافعتی نظام کمزور ہوتا ہے، درج ذیل علامات سامنے آ سکتی ہیں:
- مسلسل بخار
- ضرورت سے زیادہ تھکن
- رات کو پسینہ آنا
- وزن میں تیزی سے کمی
- جلد پر دانے یا الرجی
- بار بار نزلہ زکام یا انفیکشن ہونا
ایچ آئی وی / ایڈز سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر
ایچ آئی وی / ایڈز سے بچنے کے لیے درج ذیل احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ضروری ہے:
1. محفوظ جنسی تعلقات قائم کریں
ہمیشہ حفاظتی تدابیر جیسے کنڈوم کا استعمال کریں تاکہ وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔
2. خون کی منتقلی سے پہلے اس کا ٹیسٹ کروائیں
کسی بھی شخص کو خون چڑھانے سے پہلے اس کا مکمل طور پر HIV ٹیسٹ کروائیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ خون ایچ آئی وی سے پاک ہے۔
3. نئی اور جراثیم سے پاک سرنج استعمال کریں
سرنج یا کسی بھی طبی آلات کو استعمال کرنے سے پہلے یقینی بنائیں کہ وہ نئے اور جراثیم سے پاک ہوں۔
4. حاملہ خواتین کا بروقت معائنہ کروائیں
اگر کوئی خاتون حاملہ ہے اور اسے ایچ آئی وی ہونے کا شبہ ہے، تو اسے فوری طور پر طبی معائنہ کروانا چاہیے تاکہ بچے کو اس مرض سے بچایا جا سکے۔
ایچ آئی وی / ایڈز کا علاج
ایچ آئی وی کا فی الحال کوئی مستقل علاج موجود نہیں، لیکن مختلف اینٹی ریٹرو وائرل (ARV) تھراپی موجود ہیں جو وائرس کی بڑھوتری کو روکنے میں مدد دیتی ہیں۔ اگر ایچ آئی وی متاثرہ شخص جلد از جلد علاج شروع کرے تو وہ ایک صحت مند زندگی گزار سکتا ہے۔
نتیجہ
ایچ آئی وی / ایڈز ایک سنجیدہ بیماری ہے، لیکن اگر احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں اور بروقت علاج کروایا جائے، تو اس کے خطرات کو کم کیا جا سکتا ہے۔ عوام میں اس بیماری سے متعلق آگاہی بڑھانا اور غیر محفوظ عادات سے بچنا ہی اس کے پھیلاؤ کو روکنے کا بہترین حل ہے۔