تھائرائیڈ کے مسائل (Thyroid Disorders) کیا ہیں؟ یہ کیسے ہوتے ہیں؟ مزید احتیاطی تدابیر

تھائرائیڈ کے مسائل دنیا بھر میں لاکھوں افراد کو متاثر کرتے ہیں۔ یہ ایک غدود (Gland) ہے جو جسم کے میٹابولزم (Metabolism) کو کنٹرول کرتی ہے۔ اگر اس کے کام میں کوئی خرابی پیدا ہو جائے تو جسمانی صحت پر گہرے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

تھائرائیڈ غدود کیا ہے؟

تھائرائیڈ غدود گردن کے اگلے حصے میں ہوتا ہے اور تتلی کی شکل کا ایک چھوٹا سا غدود ہے۔ یہ دو اہم ہارمونس پیدا کرتا ہے:

  1. ٹائروکسین (T4)
  2. ٹری آئیوڈو تھائیرونین (T3)

یہ ہارمونز جسم کے میٹابولزم، توانائی کی سطح، دل کی دھڑکن، ہاضمہ اور دیگر اہم افعال کو کنٹرول کرتے ہیں۔

تھائرائیڈ کے عام مسائل

1. ہائپوتھائرائیڈزم (Hypothyroidism) – تھائرائیڈ کا کم فعال ہونا

اس حالت میں تھائرائیڈ غدود مناسب مقدار میں ہارمونز پیدا نہیں کرتا، جس سے جسم کے افعال سست ہو جاتے ہیں۔

علامات:

  • تھکن اور کمزوری
  • وزن بڑھنا
  • سردی زیادہ محسوس ہونا
  • خشک جلد اور بالوں کا گرنا
  • ذہنی دھند (Brain Fog)

وجوہات:

  • آیوڈین کی کمی
  • ہاشیموٹو تھیئرائیڈائٹس (Hashimoto’s Thyroiditis)
  • کچھ خاص ادویات کا استعمال

2. ہائپر تھائرائیڈزم (Hyperthyroidism) – تھائرائیڈ کا زیادہ فعال ہونا

اس میں تھائرائیڈ غدود حد سے زیادہ ہارمونز پیدا کرتا ہے، جس سے جسم کے افعال تیز ہو جاتے ہیں۔

علامات:

  • تیز دل کی دھڑکن
  • وزن کا غیر ضروری کم ہونا
  • پسینہ زیادہ آنا
  • گھبراہٹ اور بے چینی
  • نیند کے مسائل

وجوہات:

  • گریوز ڈیزیز (Graves’ Disease)
  • آیوڈین کی زیادتی
  • نان کینسرس گلٹیاں (Nodules)

3. گوئٹر (Goiter) – تھائرائیڈ کا سوج جانا

یہ ایک عام بیماری ہے جس میں تھائرائیڈ غدود کا سائز بڑھ جاتا ہے، جو آیوڈین کی کمی یا دیگر وجوہات کی بنا پر ہو سکتا ہے۔

4. تھائرائیڈ کینسر

یہ کم عام لیکن ممکنہ طور پر خطرناک بیماری ہے، جس میں تھائرائیڈ غدود میں رسولیاں بن جاتی ہیں۔

تھائرائیڈ کے مسائل کی تشخیص کیسے ہوتی ہے؟

  • بلڈ ٹیسٹ: TSH، T3، اور T4 لیول چیک کیے جاتے ہیں۔
  • الٹراساؤنڈ: تھائرائیڈ غدود کی جسامت اور رسولیوں کی موجودگی چیک کی جاتی ہے۔
  • بایوپسی (Biopsy): اگر کینسر کا شک ہو تو ٹشو سیمپل لیا جاتا ہے۔

تھائرائیڈ کے مسائل سے بچاؤ اور احتیاطی تدابیر

1. متوازن غذا کا استعمال

  • آیوڈین سے بھرپور غذا جیسے مچھلی، دودھ اور انڈے کھائیں۔
  • سبز پتوں والی سبزیاں اور پھلوں کا زیادہ استعمال کریں۔

2. تناؤ کم کریں

  • زیادہ تناؤ تھائرائیڈ کے افعال کو متاثر کر سکتا ہے، اس لیے یوگا، ورزش اور گہری سانس لینے کی مشقیں کریں۔

3. مناسب نیند لیں

  • نیند کی کمی ہارمونی عدم توازن کو بڑھا سکتی ہے، اس لیے روزانہ 7-8 گھنٹے کی نیند ضروری ہے۔

4. مصنوعی غذاؤں سے پرہیز کریں

  • فاسٹ فوڈ، پراسیسڈ فوڈ اور زیادہ چینی والے کھانے کم سے کم کھائیں۔

5. ادویات کا استعمال ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق کریں

  • خود سے کوئی بھی دوا نہ لیں، بلکہ ڈاکٹر کے مشورے سے ہی تھائرائیڈ کی دوائیاں لیں۔

تھائرائیڈ کے مسائل عام ہیں لیکن اگر ان کا بروقت علاج کیا جائے اور احتیاطی تدابیر اپنائی جائیں تو ان کے اثرات کو کم کیا جا سکتا ہے۔ صحت مند طرزِ زندگی، متوازن غذا اور باقاعدگی سے طبی معائنہ کروا کر تھائرائیڈ کے مسائل سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔

میں سلیم جھمٹ، ایک پیشہ ور اردو مصنف ہوں۔ مجھے ڈی جی پی آر، حکومت پنجاب کی جانب سے تسلیم شدہ صحافی ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ اس کے علاوہ، میں وزارت انسانی حقوق، حکومت پاکستان کا سرٹیفائیڈ ڈیفینڈر بھی ہوں۔

2 thoughts on “تھائرائیڈ کے مسائل (Thyroid Disorders) کیا ہیں؟ یہ کیسے ہوتے ہیں؟ مزید احتیاطی تدابیر”

Leave a Comment