جگر کی بیماری (Liver Disease) کیا ہے؟ یہ کیسے ہوتی ہیں؟ مزید احتیاطی تدابیر

جگر انسانی جسم کا ایک اہم عضو ہے جو کئی بنیادی کام انجام دیتا ہے، جیسے کہ خوراک کو توانائی میں تبدیل کرنا، زہریلے مادوں کو فلٹر کرنا اور وٹامنز کو ذخیرہ کرنا۔ جگر کی صحت کا خراب ہونا مختلف بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے جو جسم کے مجموعی نظام کو متاثر کر سکتی ہیں ۔


جگر کی بیماریاں کیا ہیں؟

جگر کی بیماریاں ایسی حالتیں ہیں جو جگر کی صحت اور اس کے افعال کو متاثر کرتی ہیں۔ یہ بیماریاں معمولی سوزش سے لے کر شدید نقصان اور جگر کی ناکامی تک مختلف مراحل میں ہو سکتی ہیں۔ جگر کی بیماریوں میں درج ذیل اہم اقسام شامل ہیں:

1. ہیپاٹائٹس (Hepatitis)

ہیپاٹائٹس جگر کی سوزش کو کہتے ہیں جو عام طور پر وائرل انفیکشن کی وجہ سے ہوتی ہے۔ اس کی کئی اقسام ہیں جیسے کہ ہیپاٹائٹس اے، بی، سی، ڈی اور ای۔

2. فیٹی لیور (Fatty Liver)

یہ بیماری اس وقت ہوتی ہے جب جگر میں چربی کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔ یہ دو اقسام میں ہوتی ہے:

  • الکوحلک فیٹی لیور (Alcoholic Fatty Liver) – شراب نوشی کی وجہ سے
  • نان الکوحلک فیٹی لیور (Non-Alcoholic Fatty Liver) – غیر متوازن خوراک اور موٹاپے کی وجہ سے

3. جگر کا سروسس (Liver Cirrhosis)

یہ ایک سنگین بیماری ہے جس میں جگر کے صحت مند خلیے نقصان زدہ ہو کر سخت بافتوں میں تبدیل ہو جاتے ہیں، جس سے جگر کے کام کرنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔

4. جگر کا کینسر (Liver Cancer)

یہ بیماری جگر میں سرطانی خلیوں کی نشوونما سے ہوتی ہے، جو اگر بروقت تشخیص نہ ہو تو جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے۔


جگر کی بیماریاں کیسے ہوتی ہیں؟

جگر کی بیماریوں کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں، جن میں درج ذیل عوامل شامل ہیں:

1. وائرل انفیکشن

ہیپاٹائٹس اے، بی اور سی جیسے وائرس جگر کی بیماریوں کی سب سے بڑی وجوہات میں سے ایک ہیں۔

2. غیر صحت بخش خوراک

زیادہ چکنائی اور جنک فوڈ کا زیادہ استعمال جگر پر بوجھ ڈال کر فیٹی لیور اور دیگر بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے۔

3. شراب نوشی

زیادہ مقدار میں الکوحل کا استعمال جگر کو نقصان پہنچا کر سروسس اور دیگر پیچیدگیوں کا باعث بنتا ہے۔

4. موٹاپا اور ذیابیطس

وزن کی زیادتی اور ذیابیطس جگر کی چربی بڑھانے کا سبب بنتے ہیں، جو فیٹی لیور کی بیماری میں بدل سکتا ہے۔

5. زہریلی ادویات اور کیمیکل

کچھ دوائیں اور کیمیکل، جیسے اسٹیرائیڈز اور پین کلرز کا زیادہ استعمال جگر کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

6. جینیاتی بیماریاں

کچھ جینیاتی بیماریاں جیسے ولیسن کی بیماری اور ہیموکرومیٹوسس جگر کو متاثر کر سکتی ہیں۔


جگر کی بیماریوں کی علامات

جگر کی بیماری کی مختلف اقسام میں درج ذیل علامات ظاہر ہو سکتی ہیں:

  • تھکن اور کمزوری
  • جلد اور آنکھوں کا پیلا ہونا (یرقان)
  • بھوک کا کم ہو جانا
  • پیٹ میں درد اور سوجن
  • متلی اور قے
  • وزن میں کمی
  • گہرے رنگ کا پیشاب
  • جِلد پر خارش

اگر ان میں سے کوئی بھی علامت ظاہر ہو تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کرنا ضروری ہے۔


جگر کی بیماریوں سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر

1. متوازن اور صحت بخش خوراک لیں

  • سبزیوں، پھلوں، دالوں اور کم چکنائی والے پروٹین کا استعمال کریں۔
  • جنک فوڈ، تلی ہوئی اشیاء اور زیادہ چکنائی والے کھانے سے پرہیز کریں۔

2. شراب نوشی اور تمباکو نوشی سے پرہیز کریں

یہ دونوں عادات جگر کی صحت کو شدید نقصان پہنچا سکتی ہیں، اس لیے ان سے مکمل اجتناب کریں۔

3. جسمانی سرگرمی اپنائیں

روزانہ کم از کم 30 منٹ کی ورزش کریں تاکہ جسمانی وزن متوازن رہے اور جگر پر اضافی بوجھ نہ پڑے۔

4. صاف ستھری اور حفظان صحت کے اصولوں پر عمل کریں

  • ہاتھ دھونا اور صاف پانی پینا ہیپاٹائٹس جیسے انفیکشن سے بچنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
  • خون کی منتقلی سے پہلے اسکریننگ کو یقینی بنائیں۔

5. ہیپاٹائٹس کی ویکسین لگوائیں

ہیپاٹائٹس اے اور بی سے بچاؤ کے لیے ویکسینیشن کروانا ضروری ہے، خاص طور پر اگر آپ کو اس بیماری کا خطرہ لاحق ہو۔

6. غیر ضروری دواؤں کے استعمال سے گریز کریں

ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر کوئی بھی دوا نہ لیں، کیونکہ کچھ دوائیں جگر پر برا اثر ڈال سکتی ہیں۔

7. باقاعدگی سے جگر کے ٹیسٹ کروائیں

اگر آپ کو جگر کی بیماری کا خطرہ ہے یا اس کی کوئی علامت محسوس ہو رہی ہے تو فوراً لیبارٹری ٹیسٹ کروائیں تاکہ بیماری کی بروقت تشخیص اور علاج ممکن ہو سکے۔


جگر انسانی جسم کا ایک نہایت اہم عضو ہے، اور اس کی صحت برقرار رکھنا ضروری ہے۔ جگر کی بیماریوں کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں، لیکن صحت مند طرزِ زندگی اپنانے، متوازن خوراک لینے اور بروقت طبی معائنہ کروانے سے ان سے بچاؤ ممکن ہے۔ اگر کسی بھی قسم کی علامات ظاہر ہوں تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں تاکہ بیماری کو ابتدائی مراحل میں ہی قابو میں کیا جا سکے۔

صحت مند جگر، صحت مند زندگی!

میں سلیم جھمٹ، ایک پیشہ ور اردو مصنف ہوں۔ مجھے ڈی جی پی آر، حکومت پنجاب کی جانب سے تسلیم شدہ صحافی ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ اس کے علاوہ، میں وزارت انسانی حقوق، حکومت پاکستان کا سرٹیفائیڈ ڈیفینڈر بھی ہوں۔

Leave a Comment