گردوں کی بیماری (Kidney Disease) کیا ہے؟ یہ کیسے ہوتی ہے؟ مزید احتیاطی تدابیر

گردے انسانی جسم کے اہم ترین اعضاء میں شمار ہوتے ہیں۔ یہ خون کو صاف کرنے، جسم سے فاسد مادے خارج کرنے، بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے اور جسم میں پانی اور نمکیات کا توازن برقرار رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔ اگر گردے صحیح طریقے سے کام نہ کریں تو کئی پیچیدہ طبی مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔

گردوں کی بیماری کیا ہے؟

گردوں کی بیماری (Kidney Disease) اس حالت کو کہتے ہیں جس میں گردے اپنے افعال صحیح طور پر انجام نہیں دے پاتے۔ یہ بیماری آہستہ آہستہ نشوونما پاتی ہے اور اگر وقت پر علاج نہ کیا جائے تو گردے مکمل طور پر ناکارہ بھی ہو سکتے ہیں۔ گردوں کی خرابی کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں، جن میں ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر اور گردوں میں پتھری عام ہیں۔


گردوں کی بیماری کیسے ہوتی ہے؟

گردوں کی بیماری کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں، جن میں سے کچھ درج ذیل ہیں:

1. ہائی بلڈ پریشر (High Blood Pressure)

اگر بلڈ پریشر مسلسل زیادہ رہے تو یہ گردوں کی باریک شریانوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے، جس سے گردے رفتہ رفتہ کمزور ہو جاتے ہیں۔

2. ذیابیطس (Diabetes)

شوگر کا مرض گردوں پر شدید اثر ڈال سکتا ہے، کیونکہ زیادہ شوگر کی مقدار گردوں کے فلٹریشن سسٹم کو متاثر کر کے گردوں کو نقصان پہنچاتی ہے۔

3. گردوں میں پتھری (Kidney Stones)

گردوں میں پتھری کی موجودگی گردوں کے کام کو متاثر کر سکتی ہے اور اگر پتھری بڑی ہو جائے تو یہ گردے فیل ہونے کا سبب بھی بن سکتی ہے۔

4. پانی کم پینا

اگر جسم میں پانی کی مقدار کم ہو تو گردے صحیح طریقے سے فاسد مادے خارج نہیں کر پاتے، جس سے گردوں پر دباؤ بڑھ جاتا ہے۔

5. دواؤں کا غلط استعمال

زیادہ درد کم کرنے والی دوائیں (Painkillers) یا دیگر دوائیں بغیر ڈاکٹر کے مشورے کے استعمال کرنے سے گردے متاثر ہو سکتے ہیں۔


گردوں کی بیماری کی علامات

گردوں کی بیماری اکثر ابتدائی مراحل میں واضح علامات ظاہر نہیں کرتی، لیکن درج ذیل علامات ظاہر ہو سکتی ہیں:

  • جسم میں سوجن (خاص طور پر آنکھوں، ہاتھوں اور پیروں میں)
  • پیشاب میں جھاگ یا خون آنا
  • بلڈ پریشر کا بڑھ جانا
  • تھکاوٹ اور کمزوری محسوس کرنا
  • جلد کا پیلا پڑ جانا
  • متلی یا قے ہونا
  • رات کو زیادہ پیشاب آنا

اگر یہ علامات ظاہر ہوں تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔


گردوں کی بیماری سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر

گردوں کی صحت کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے۔ درج ذیل احتیاطی تدابیر اپنا کر گردوں کی بیماری سے بچا جا سکتا ہے:

1. زیادہ پانی پئیں

روزانہ 8 سے 10 گلاس پانی پینے کی عادت بنائیں تاکہ گردے فاسد مادے کو صحیح طریقے سے خارج کر سکیں۔

2. متوازن غذا کا استعمال کریں

پھل، سبزیاں، کم نمک اور کم چکنائی والی غذا کا استعمال گردوں کو صحت مند رکھنے میں مدد دیتا ہے۔

3. بلڈ پریشر اور شوگر کو کنٹرول میں رکھیں

اگر آپ کو ہائی بلڈ پریشر یا ذیابیطس ہے تو باقاعدگی سے چیک اپ کروائیں اور ڈاکٹر کی ہدایات پر عمل کریں۔

4. زیادہ پروٹین اور نمک سے پرہیز کریں

زیادہ گوشت، نمکین اور مصالحے دار کھانے گردوں پر بوجھ ڈال سکتے ہیں، اس لیے متوازن مقدار میں کھانے کی کوشش کریں۔

5. دواؤں کا استعمال احتیاط سے کریں

بغیر ڈاکٹر کے مشورے کے کوئی بھی دوائی استعمال نہ کریں، خاص طور پر پین کلرز اور اینٹی بائیوٹکس کا زیادہ استعمال نقصان دہ ہو سکتا ہے۔

6. ورزش کو معمول بنائیں

روزانہ کم از کم 30 منٹ چہل قدمی یا ہلکی پھلکی ورزش کریں تاکہ بلڈ پریشر اور شوگر لیول کنٹرول میں رہے۔

7. سگریٹ نوشی اور الکوحل سے پرہیز کریں

سگریٹ اور الکوحل گردوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں، اس لیے ان سے مکمل اجتناب کریں۔


گردے صحت مند جسم کے لیے نہایت ضروری ہیں۔ گردوں کی بیماری اکثر خاموشی سے بڑھتی ہے، اس لیے اس کی علامات کو نظر انداز نہ کریں۔ صحت مند طرز زندگی، متوازن غذا اور باقاعدہ طبی معائنہ گردوں کی بیماری سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ اگر آپ کو گردوں سے متعلق کوئی مسئلہ ہو تو فوری طور پر ماہر ڈاکٹر سے رجوع کریں تاکہ بیماری کا بروقت علاج ممکن ہو سکے۔

سلیم جھمٹ

میں سلیم جھمٹ، ایک تجربہ کار ہومیوپیتھک ڈاکٹر ہوں۔ مجھے پانچ سال سے زائد پیشہ ورانہ تجربہ حاصل ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، میں ڈی جی پی آر، حکومت پنجاب کا تسلیم شدہ صحافی اور وزارت انسانی حقوق، حکومت پاکستان کا سرٹیفائیڈ ڈیفینڈر بھی ہوں۔

Leave a Comment