کھانسی (Cough) کیا ہے؟ یہ کیسے ہوتی ہے؟ مزید احتیاطی تدابیر

کھانسی ایک عام مگر پریشان کن علامت ہے جو مختلف وجوہات کی بنا پر ہوسکتی ہے۔ یہ جسم کا ایک قدرتی دفاعی نظام ہے جو گلے اور سانس کی نالی کو صاف رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ اگرچہ عام طور پر کھانسی چند دنوں میں ختم ہوجاتی ہے، لیکن اگر یہ مسلسل جاری رہے تو یہ کسی بیماری کی علامت ہوسکتی ہے۔

کھانسی کیا ہے؟

کھانسی سانس کی نالی میں موجود کسی رکاوٹ یا جلن کے خلاف جسم کا ایک خودکار ردعمل ہے۔ جب سانس کی نالی میں کوئی چیز جیسے کہ دھول، بلغم، یا کوئی اور جلن پیدا کرنے والا عنصر داخل ہوتا ہے تو دماغ پٹھوں کو تیز سانس خارج کرنے کا اشارہ دیتا ہے، جسے کھانسی کہا جاتا ہے۔

کھانسی کی اقسام

کھانسی مختلف اقسام کی ہوسکتی ہے جو اس کی وجوہات پر منحصر ہوتی ہیں:

1. خشک کھانسی (Dry Cough)

یہ کھانسی عام طور پر بلغم کے بغیر ہوتی ہے اور زیادہ تر گلے کی خشکی، الرجی یا وائرل انفیکشن کی وجہ سے ہوتی ہے۔

2. بلغمی کھانسی (Wet Cough)

اس کھانسی میں بلغم خارج ہوتا ہے اور یہ عام طور پر نزلہ، زکام یا پھیپھڑوں کے انفیکشن کی وجہ سے ہوسکتی ہے۔

3. دائمی کھانسی (Chronic Cough)

اگر کھانسی 8 ہفتوں سے زیادہ برقرار رہے تو اسے دائمی کھانسی کہا جاتا ہے، جو دمہ، ٹی بی، یا کسی اور سنگین بیماری کی نشاندہی کرسکتی ہے۔

کھانسی کی عام وجوہات

کھانسی مختلف وجوہات کی بنا پر ہوسکتی ہے، جن میں شامل ہیں:

  • وائرل یا بیکٹیریل انفیکشن (نزلہ، زکام، برونکائٹس)
  • الرجی (دھول، پولن، دھواں)
  • دمہ
  • گیسٹروایسوفیجیل ریفلکس بیماری (GERD)
  • سگریٹ نوشی
  • تپ دق (TB)
  • نمونیا اور دیگر پھیپھڑوں کی بیماریاں

کھانسی کے علاج کے لیے گھریلو نسخے

کھانسی کے علاج کے لیے درج ذیل گھریلو ٹوٹکے مفید ثابت ہوسکتے ہیں:

1. شہد اور نیم گرم پانی

شہد ایک قدرتی اینٹی بایوٹک ہے جو گلے کی سوزش کو کم کرتا ہے اور کھانسی کو آرام دیتا ہے۔

2. ادرک اور لیموں کی چائے

ادرک میں اینٹی انفلامیٹری خصوصیات ہوتی ہیں جو کھانسی کو کم کرتی ہیں، جبکہ لیموں قوتِ مدافعت بڑھانے میں مدد دیتا ہے۔

3. بھاپ لینا

گرم پانی کی بھاپ لینے سے ناک اور گلے میں جمی رطوبت ختم ہوتی ہے اور سانس لینے میں آسانی ہوتی ہے۔

4. ہلدی اور دودھ

ہلدی میں اینٹی سیپٹک خصوصیات پائی جاتی ہیں جو انفیکشن کو کم کرنے میں مددگار ہوتی ہیں۔

5. نمک والے پانی سے غرارے

یہ گلے کی سوجن کم کرنے اور کھانسی کو آرام دینے میں مفید ہوتے ہیں۔

احتیاطی تدابیر

کھانسی سے بچاؤ کے لیے درج ذیل احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہئیں:

  • زیادہ پانی پئیں تاکہ گلا خشک نہ ہو۔
  • دھول، دھواں اور دیگر الرجی پیدا کرنے والے عناصر سے بچیں۔
  • سگریٹ نوشی سے پرہیز کریں۔
  • ہاتھوں کو بار بار دھونا چاہیے تاکہ وائرس اور بیکٹیریا سے محفوظ رہا جا سکے۔
  • صحت بخش غذا کا استعمال کریں تاکہ قوت مدافعت مضبوط ہو۔

کب ڈاکٹر سے رجوع کریں؟

اگر کھانسی زیادہ دیر تک برقرار رہے یا درج ذیل علامات ظاہر ہوں تو فوراً ڈاکٹر سے رابطہ کریں:

  • کھانسی کے ساتھ خون آنا
  • سانس لینے میں دشواری
  • تیز بخار
  • سینے میں درد
  • شدید تھکن اور کمزوری

نتیجہ

کھانسی ایک عام مگر پریشان کن مسئلہ ہے جو مختلف وجوہات کی بنا پر ہوسکتی ہے۔ اگرچہ عام کھانسی کو گھریلو علاج سے ٹھیک کیا جاسکتا ہے، لیکن مسلسل یا شدید کھانسی کی صورت میں ڈاکٹر سے مشورہ لینا ضروری ہے۔ احتیاطی تدابیر اپنا کر اور مناسب علاج سے اس مسئلے پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

میں سلیم جھمٹ، ایک پیشہ ور اردو مصنف ہوں۔ مجھے ڈی جی پی آر، حکومت پنجاب کی جانب سے تسلیم شدہ صحافی ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ اس کے علاوہ، میں وزارت انسانی حقوق، حکومت پاکستان کا سرٹیفائیڈ ڈیفینڈر بھی ہوں۔

Leave a Comment