بخار (Fever) کیا ہے؟ اور یہ کیسے ہوتا ہے؟ مزید احتیاطی تدابیر

تعارف

بخار (Fever) ایک عام مگر اہم جسمانی ردعمل ہے جو مختلف وجوہات کی بنا پر ہو سکتا ہے۔ یہ دراصل جسم کے مدافعتی نظام کا ایک دفاعی میکانزم ہے جو بیماریوں کے خلاف کام کرتا ہے۔ بخار کو عام طور پر جسم کا درجہ حرارت 98.6°F (37°C) سے بڑھ کر 100.4°F (38°C) یا اس سے زیادہ ہونے پر سمجھا جاتا ہے۔

بخار کیا ہوتا ہے؟

بخار جسم کے درجہ حرارت میں عارضی اضافہ ہوتا ہے جو عام طور پر کسی انفیکشن یا جسم میں کسی بیماری کے خلاف مدافعتی ردعمل کی علامت ہوتا ہے۔ جب جسم میں کسی قسم کا انفیکشن یا بیماری پیدا ہوتی ہے تو دماغ کا ایک حصہ Hypothalamus جسم کے درجہ حرارت کو بڑھا دیتا ہے تاکہ وائرس یا بیکٹیریا کو ختم کیا جا سکے۔


بخار کیسے ہوتا ہے؟

1. وائرل اور بیکٹیریل انفیکشن

بخار زیادہ تر وائرل یا بیکٹیریل انفیکشن کی وجہ سے ہوتا ہے، جیسے:

  • نزلہ و زکام
  • نمونیا
  • ٹائیفائیڈ
  • ملیریا
  • ڈینگی

2. مدافعتی نظام کا ردعمل

جب جسم میں کسی وائرس یا بیکٹیریا کا حملہ ہوتا ہے تو مدافعتی نظام Pyrogens نامی کیمیکل خارج کرتا ہے، جو دماغ کو اشارہ دیتا ہے کہ جسم کا درجہ حرارت بڑھایا جائے تاکہ جراثیم کو ختم کیا جا سکے۔

3. دیگر وجوہات

بخار کی کچھ دیگر وجوہات درج ذیل ہو سکتی ہیں:

  • جسم میں پانی کی کمی (Dehydration)
  • کچھ دوائیوں کے سائیڈ ایفیکٹس
  • الرجی یا سوزش (Inflammation)
  • زیادہ گرمی (Heat Stroke)
  • شدید جسمانی مشقت

بخار کی علامات

بخار کی مختلف علامات ہو سکتی ہیں، جو اس کی شدت پر منحصر ہوتی ہیں:

  • جسم کا درجہ حرارت 100.4°F یا اس سے زیادہ ہونا
  • سردی لگنا یا کپکپی آنا
  • پسینہ آنا
  • کمزوری اور تھکن محسوس ہونا
  • سر درد
  • بھوک کم ہو جانا
  • جوڑوں اور پٹھوں میں درد

بخار کی اقسام

1. ہلکا بخار (Mild Fever)

  • درجہ حرارت 100.4°F سے 101°F کے درمیان ہوتا ہے۔
  • عام طور پر زیادہ خطرناک نہیں ہوتا اور آرام سے ٹھیک ہو جاتا ہے۔

2. درمیانی شدت کا بخار (Moderate Fever)

  • درجہ حرارت 101°F سے 103°F تک ہوتا ہے۔
  • اس میں جسم میں کمزوری اور درد زیادہ محسوس ہو سکتا ہے۔

3. شدید بخار (High Fever)

  • درجہ حرارت 103°F یا اس سے زیادہ ہوتا ہے۔
  • یہ خطرناک ہو سکتا ہے، خاص طور پر بچوں اور بوڑھوں کے لیے۔

4. مسلسل بخار (Persistent Fever)

  • یہ بخار کئی دنوں تک رہتا ہے اور عام طور پر کسی سنگین بیماری کی علامت ہوتا ہے جیسے کہ ٹی بی، ٹائیفائیڈ یا ڈینگی۔

بخار کے دوران احتیاطی تدابیر

1. زیادہ پانی اور مشروبات کا استعمال کریں

  • جسم میں پانی کی کمی نہ ہونے دیں۔
  • جوس، سوپ اور نیم گرم پانی پئیں۔

2. ہلکی غذا کا استعمال کریں

  • ہلکی اور ہاضمے میں آسان غذا کھائیں جیسے کہ دلیہ، کھچڑی، یخنی۔
  • زیادہ مرغن اور چٹپٹی چیزوں سے پرہیز کریں۔

3. مکمل آرام کریں

  • جسمانی مشقت نہ کریں اور مکمل آرام کریں تاکہ جسم بیماری سے لڑنے کے لیے توانائی حاصل کر سکے۔

4. نیم گرم پانی سے پٹیاں کریں

  • اگر بخار زیادہ ہو تو پیشانی، گردن، بغلوں اور پیروں پر نیم گرم پانی کی پٹیاں رکھیں۔

5. دوائیوں کا درست استعمال کریں

  • ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق بخار کم کرنے والی دوائیں لیں۔
  • کوئی بھی دوا خود سے نہ کھائیں بلکہ صرف ڈاکٹر کے مشورے سے استعمال کریں۔

6. اگر بخار کم نہ ہو تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں

  • اگر بخار 3 دن سے زیادہ رہے یا 103°F سے بڑھ جائے تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔
  • بچوں اور بوڑھوں میں بخار زیادہ خطرناک ہو سکتا ہے، اس لیے احتیاط ضروری ہے۔

نتیجہ

بخار خود کوئی بیماری نہیں بلکہ جسم کا ایک دفاعی نظام ہے جو انفیکشن کے خلاف لڑنے میں مدد دیتا ہے۔ اگرچہ عام بخار زیادہ خطرناک نہیں ہوتا، مگر شدید اور مسلسل بخار ہونے پر فوری علاج ضروری ہے۔ مناسب احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے بخار کو کم کیا جا سکتا ہے اور صحت بحال ہو سکتی ہے۔

اگر آپ کو بخار زیادہ دیر تک محسوس ہو یا دیگر پیچیدگیاں پیدا ہو رہی ہوں تو فوراً ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔

میں سلیم جھمٹ، ایک پیشہ ور اردو مصنف ہوں۔ مجھے ڈی جی پی آر، حکومت پنجاب کی جانب سے تسلیم شدہ صحافی ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ اس کے علاوہ، میں وزارت انسانی حقوق، حکومت پاکستان کا سرٹیفائیڈ ڈیفینڈر بھی ہوں۔

Leave a Comment