Essentia Aurea Schwabe ایک مشہور ہومیوپیتھک دوا ہے جو بنیادی طور پر دل کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔ یہ دوا مختلف اجزاء کا مرکب ہے جو دل کی کمزوری، ہائی بلڈ پریشر اور دیگر قلبی مسائل میں مفید ثابت ہو سکتی ہے۔ اس مضمون میں ہم اس دوا کے استعمالات، فوائد اور ممکنہ نقصانات پر تفصیل سے روشنی ڈالیں گے۔
نوٹ: یہ مضمون صرف معلوماتی مقصد کے لیے ہے۔ کسی بھی دوا کا استعمال شروع کرنے سے پہلے ہمیشہ اپنے معالج سے مشورہ کریں۔
Essentia Aurea Schwabe کیا ہے؟
Essentia Aurea Schwabe ایک ہومیوپیتھک دوا ہے جو خاص طور پر دل کے مریضوں کے لیے تجویز کی جاتی ہے۔ یہ دوا جرمن کمپنی Dr. Willmar Schwabe کی تیار کردہ ہے اور اس میں مختلف ہومیوپیتھک اجزاء شامل ہوتے ہیں جو دل کی کارکردگی کو بہتر بنانے میں مدد دیتے ہیں۔
Essentia Aurea Schwabe کے اہم اجزاء
اس دوا میں درج ذیل اہم اجزاء شامل ہوتے ہیں:
- Crataegus Oxyacantha – دل کی کمزوری کو دور کرتا ہے اور بلڈ سرکولیشن کو بہتر بناتا ہے۔
- Aurum Muriaticum Natronatum – ہائی بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتا ہے۔
- Convallaria Majalis – دل کی دھڑکن کے مسائل کو درست کرنے میں مفید ہے۔
- Digitalis Purpurea – دل کے سکڑنے اور پھیلنے کے عمل کو بہتر بناتا ہے۔
- Valeriana Officinalis – جسم کو سکون فراہم کرتا ہے اور بے چینی کم کرتا ہے۔
Essentia Aurea Schwabe کے استعمالات
یہ دوا درج ذیل امراض کے علاج میں استعمال کی جاتی ہے:
1. دل کی کمزوری
یہ دوا ان افراد کے لیے فائدہ مند ہے جن کا دل کمزور ہو چکا ہو اور خون کو صحیح طریقے سے پمپ کرنے میں دشواری محسوس کرتا ہو۔
2. ہائی بلڈ پریشر
یہ دوا ہائی بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتی ہے اور دل پر پڑنے والے دباؤ کو کم کرتی ہے۔
3. دل کی دھڑکن کے مسائل
اگر کسی کو دھڑکن کی بے ترتیبی یا دل کی رفتار میں اتار چڑھاؤ کا سامنا ہو تو یہ دوا مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
4. سینے میں درد (Angina Pectoris)
ایسے مریض جنہیں سینے میں درد یا تنگی محسوس ہوتی ہے، انہیں بھی یہ دوا تجویز کی جا سکتی ہے۔
5. بے چینی اور گھبراہٹ
یہ دوا دماغ کو سکون فراہم کرتی ہے اور بے چینی، گھبراہٹ اور نیند کے مسائل کو کم کرنے میں مددگار ہے۔
Essentia Aurea Schwabe کے فوائد
- دل کی صحت کو بہتر بناتی ہے۔
- خون کی روانی کو درست کرتی ہے۔
- ہائی بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتی ہے۔
- دل کی دھڑکن کے مسائل کو کم کرتی ہے۔
- جسم اور دماغ کو سکون فراہم کرتی ہے۔
- ہارٹ فیل کی ابتدائی علامات میں مفید ثابت ہو سکتی ہے۔
Essentia Aurea Schwabe کے نقصانات اور ممکنہ سائیڈ ایفیکٹس
اگرچہ یہ دوا ہومیوپیتھک ہے اور عام طور پر محفوظ سمجھی جاتی ہے، تاہم کچھ افراد میں اس کے منفی اثرات بھی دیکھے جا سکتے ہیں، جیسے کہ:
- بلڈ پریشر میں اچانک تبدیلی – کچھ مریضوں میں بلڈ پریشر بہت زیادہ کم یا زیادہ ہو سکتا ہے۔
- متلی یا قے – کچھ افراد کو معدے میں تکلیف یا متلی محسوس ہو سکتی ہے۔
- زیادہ مقدار کے اثرات – اگر دوا کو ضرورت سے زیادہ مقدار میں لیا جائے تو دل پر دباؤ بڑھ سکتا ہے۔
- الرجی یا حساسیت – اگر کسی کو دوا کے کسی جز سے الرجی ہو تو جلدی مسائل یا سانس لینے میں دشواری ہو سکتی ہے۔
Essentia Aurea Schwabe کا طریقہ استعمال
- عام طور پر یہ دوا 20 سے 30 قطرے دن میں تین بار نیم گرم پانی میں ملا کر لی جاتی ہے۔
- خوراک کا تعین مریض کی حالت کے مطابق معالج کرتا ہے، اس لیے بغیر مشورہ کے خوراک میں اضافہ نہ کریں۔
- دوا کو کھانے سے کم از کم 30 منٹ پہلے یا بعد میں لینا چاہیے۔
کون لوگ اس دوا کا استعمال نہ کریں؟
- جو لوگ کسی بھی اجزاء سے الرجی رکھتے ہوں۔
- حاملہ خواتین یا دودھ پلانے والی مائیں، بغیر معالج کے مشورے کے استعمال نہ کریں۔
- جنہیں گردے یا جگر کی شدید بیماری ہو۔
- جو لوگ پہلے سے کوئی اینٹی ہائی بلڈ پریشر یا ہارٹ میڈیسن لے رہے ہوں، انہیں معالج سے مشورہ کرنا چاہیے۔
نتیجہ
Essentia Aurea Schwabe ایک مؤثر ہومیوپیتھک دوا ہے جو دل کی مختلف بیماریوں میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔ تاہم، کسی بھی دوا کے استعمال سے پہلے ڈاکٹر یا ہومیوپیتھک معالج سے مشورہ کرنا ضروری ہے تاکہ صحیح مقدار اور ممکنہ سائیڈ ایفیکٹس سے بچا جا سکے۔
نوٹ: یہ مضمون صرف معلوماتی مقصد کے لیے ہے۔ کسی بھی دوا کا استعمال شروع کرنے سے پہلے ہمیشہ اپنے معالج سے مشورہ کریں۔